آئیووا کاکس میں پیٹ بٹیجج آگے، برنی سینڈرز دوسرے نمبر پر

نتائج کے مطابق صدارتی نامزدگی کے لیے پیٹ بٹیجج 26 اعشاریہ نو فی صد ووٹرز کی حمایت کے ساتھ سرِ فہرست ہیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کے درمیان نامزدگی حاصل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ پہلے مرحلے میں آئیووا کاکس میں حیران کن طور پر پیٹ بٹیجج نے مضبوط سمجھے جانے والے امیدوار سینیٹر برنی سینڈر اور جو بائیڈن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

امریکی ریاست آئیووا میں ڈیموکریٹ پارٹی کے رجسٹرڈ ووٹروں نے پیر کو کاکس کے ذریعے اپنے پسندیدہ صدارتی امیدوار کا انتخاب کیا جس کے لیے ریاست بھر میں 1600 مختلف مقامات پر ڈیموکریٹ ارکان کے اجلاس منعقد ہوئے تھے۔

کاکس امریکی انتخابات کا ایک عمل ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے حامی کسی جگہ جمع ہو کر اپنی جماعت کے امیدواروں کی پالیسیوں پر بحث کرتے ہیں اور اس کے بعد اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں رائے دیتے ہیں۔

ڈیموکریٹ پارٹی کے ووٹرز نے آئیووا کاکس میں پیر کو اپنی رائے کا اظہار کیا تھا لیکن اس کے نتائج کا اعلان لگ بھگ 21 گھںٹے بعد منگل کی شام کیا گیا۔

آئیووا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی چیئرمین ٹوری پیرس نے نتائج میں تاخیر پر معافی مانگتے ہوئے انتخابی نتائج مرتب کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی ایپلی کیشن میں تیکنیکی خرابی کو اس کی وجہ قرار دیا ہے۔

کاکس کے نتائج میں تاخیر پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ڈیموکریٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس سے جس طرح ملک نہیں چلا، اسی طرح ان سے کاکس نہیں سنبھل رہا۔

ریاست آئیووا میں سابق نائب صدر جو بائیڈن اور سینیٹر برنی سینڈرز کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ تاہم پیٹ بوٹیجج نے دونوں امیدواروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

آئیووا کاکس کے سامنے آنے والے نتائج کے مطابق صدارتی نامزدگی کے لیے 38 سالہ پیٹ بٹیجج 26.9 صد ووٹرز کی حمایت کے ساتھ سرِ فہرست رہے جب کہ 78 سالہ سینیٹر برنی سینڈرز 25.1 فی صد حمایت حاصل کر کے دوسرے نمبر پر نظر آ رہے تھے۔

اسی طرح سینیٹر الزبتھ وارن نے 18.3 اور جو بائیڈن نے 15.6 فی صد ووٹرز کی حمایت حاصل کی۔

آئیووا کاکس میں سرفہرست نظر آنے والے پیٹ بٹیجج ہم جنس پرست ہیں اور ریاست انڈیانا کے شہر ساؤتھ بینڈ کے سابق میئر ہیں۔ اپنی برتری کو اُنہوں نے حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُنہیں اپنی مہم کے دوران یقین نہیں تھا کہ وہ کامیاب ہو سکیں گے۔

Your browser doesn’t support HTML5

آئیووا کاکس کا نتیجہ تاخیر کا شکار کیوں ہوا؟

ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی نامزدگی کا دوسرا مرحلہ 11 فروری کو ریاست نیو ہیمپشر میں ہو گا۔

ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکان آئندہ چند ماہ کے دوران تمام ریاستوں میں کاکس یا پرائمری طریقۂ انتخاب کے ذریعے اپنی پسند کے امیدوار کا چناؤ کریں گے۔ حتمی صدارتی امیدوار کا اعلان جولائی میں ہونے والے پارٹی کے نیشنل کنونشن میں ہو گا۔

کامیاب ڈیمو کریٹ امیدوار رواں برس تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کریں گے جو مسلسل دوسری مدتِ صدارت کے لیے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ہیں۔