برما: آنگ ساں سوچی ضمنی انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں

برما: آنگ ساں سوچی ضمنی انتخابات میں حصہ لے سکتی ہیں

برما میں حزب اختلاف کی راہنما آنگ ساں سوچی کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ جمہوریت نواز لیڈر اگلے ضمنی انتخاب میں ، جس کا اس سال کے آخر میں ہونے کا امکان ہے، حصہ لیں گی۔

نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی ایگزیٹو کمیٹی کے رکن نیان وین نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ نوبیل انعام یافتہ راہنما برما کی نئی سینیٹ کی 48 نشتوں پر ہونے والے انتخابات میں سے ایک میں امیدوار ہوں گی۔ لیکن انہوں نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ الیکشن میں کس ضلع کی نمائندگی کریں گی۔

جمہوریت نواز کارکن نے یہ اشارہ بھی دیا کہ وہ جمعے کے روزپارٹی کے ڈیلی گیٹس کے اجلاس میں پارٹی کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے انتخاب میں حصہ لے سکتی ہیں۔ مذکورہ اجلاس میں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا کہ جماعت کو ایک سیاسی پارٹی کے طورپر دوبارہ رجسٹر کروا یا جائے اور انتخابات میں حصہ لیا جائے۔

نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی یا این ایل ڈی نے پچھلے سال ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا کیونکہ اس وقت ایک قانون کے تحت آنگ ساں سوچی کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں تھی۔

حکومت نے حال ہی میں اس قانون کو منسوخ کردیا ہے۔

یہ پہلاموقع ہوگا کہ آنگ ساں سوچی الیکشن میں حصہ لیں گی۔ ان کی جماعت نیشنل لیگ فارڈیموکریسی نے 1990ء کے عام انتخابات میں مکمل فتح حاصل کی تھی۔ لیکن انتخابات کے وقت وہ اپنے گھر پر نظر بندی کی زندگی گذار رہی تھیں۔

برما کی اس وقت کی فوجی حکومت نے انتخابات کے نتائج نظر انداز کرتے ہوئے آنگ ساں سوچی کو طویل عرصے تک اپنے گھر میں قید رکھا۔ انہیں گذشتہ 22 برسوں کے دوران 15 سال کا عرصہ قید میں گذارنا پڑا۔