برطانوی شاہی محل کا ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر 'تشویش' کا اظہار

فائل فوٹو

برطانوی شاہی محل نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے حالیہ انٹرویو پر خاموشی توڑ دی ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ شاہی خاندان کو اس انٹرویو پر 'تشویش' ہے اور ان مسائل پر نجی طور پر بات چیت کی جائے گی۔

برطانوی شاہی محل کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں ملکہ ایلزبتھ دوم کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پورے خاندان کو یہ جان کر انتہائی دکھ ہوا کہ ہیری اور میگھن کے لیے چند برس کافی دشوار کن تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیری اور میگھن نے انٹرویو میں جن مسائل کو اٹھایا ہے، بالخصوص نسلی تعصب کے معاملے پر شاہی خاندان کو تشویش ہے جب کہ بعض معاملات پر مختلف رائے بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم شاہی خاندان اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے نجی طور پر بات کرے گا۔

یاد رہے کہ ہیری اور میگھن نے شاہی زندگی سے گزشتہ برس علیحدگی اختیار کرنے کے بعد پہلی مرتبہ امریکی ٹی وی کی معروف میزبان اوپرا ونفری کو انٹرویو دیا تھا۔ انٹرویو میں ہیری اور میگھن نے شاہی خاندان سے شکوہ، شکایت اور تنقید بھی کی تھی۔

SEE ALSO: شاہی محل میں اتنا دباؤ تھا کہ خودکشی تک کا سوچا: میگھن

امریکی نشریاتی ادارے 'سی بی ایس' پر سات مارچ کو نشر ہونے والے اس انٹرویو کی گونج اب بھی دنیا کے مختلف حصوں میں سنائی دے رہی ہے۔

انٹرویو کے دوران میگھن کا کہنا تھا کہ شاہی محل میں اُن پر اتنا دباؤ تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے خاتمے تک کا سوچ لیا تھا۔

میگھن نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ پہلی مرتبہ ماں بننے والی تھیں تو محل میں اس بارے میں تشویش پائی جاتی تھی کہ اُن کا بیٹا جب پیدا ہو گا تو اس کی رنگت کتنی سیاہ ہو گی۔

انٹرویو نشر کرنے والے امریکی نشریاتی ادارے 'سی بی ایس' کے مطابق شاہی جوڑے کے اس انٹرویو کو 17 ملکوں کے لگ بھگ پانچ کروڑ افراد نے دیکھا۔

ہیری اور میگھن کا انٹرویو جمعے کو امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس پر دوبارہ نشر کیا جائے گا۔

ٹی وی کی عالمی ریٹنگ کمپنی نیلسن ہولڈنگ کے مطابق صرف امریکہ میں شاہی جوڑے کے انٹرویو کو ایک کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ افراد نے دیکھا جب کہ برطانیہ میں انٹرویو دیکھنے والوں کی تعداد ایک کروڑ 33 لاکھ ہے۔

سی بی ایس ٹی وی کا کہنا ہے کہ دو گھنٹے پر مشتمل یہ انٹرویو جمعے کو دوبارہ رات آٹھ سے 10 بجے نشر کیا جائے گا۔

ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر دنیا بھر سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ شاہی محل پر عائد کردہ الزامات 'می ٹو' مہم اور 'بلیک لائیوز میٹر' موومنٹ کو تقویت بخشتے ہیں جب کہ دیگر نے شاہی جوڑے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیری اور میگھن نے اُس وقت یہ الزامات لگائے جب اُن کے 99 سالہ دادا شہزادہ فلپ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

SEE ALSO: ہیری میگھن کے انٹرویو کی گونج: 'شاہی خاندان نسل پرست نہیں'

ہیری نے اس انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ شاہی محل میں میگھن کے ساتھ جو سلوک ہوا اور ان کے اپنے خاندان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات رہے، اُس کے اثرات دور رس ہیں۔

ہیری کا کہنا تھا کہ وہ شاہی زندگی میں محصور ہو کر رہ گئے تھے اور تنہا کبھی اس زندگی سے باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ میگھن سے شادی نے شاہی خاندان کی زندگی پر پابندیوں کا راز اُن پر فاش کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ ہیری اور میگھن کی شادی مئی 2018 میں ونڈسر کے شاہی محل میں ہوئی تھی اور ایک سال بعد اُن کے ہاں بیٹے آرچی کی ولادت ہوئی۔ بعد ازاں مارچ 2020 میں میگھن اور ہیری شاہی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو گئے تھے۔