پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی ایک مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 130 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔
پشاور کے رنگ روڈ پر واقع دیر کالونی میں ایک مسجد کے احاطے میں اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں موجود افراد درس و تدریس کے عمل میں مشغول تھے۔
دھماکے کے بعد مسجد کو شدید نقصان پہنچا جب کہ زخمیوں اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیرِ صحت تیمور سلیم جھگڑا نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں سات اموات ہوئی ہیں جب کہ 72 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
1. #PeshawarJust back from a quick visit to Lady Reading Hospital, following the blast at a Madrassa in Dir Colony, Peshawar.Talked to the Chief Secretary, CCPO and the DC, as well as hospital administration. LRH has received 70 injured, with 7 patients dead on arrival.
— Taimur Khan Jhagra (@Jhagra) October 27, 2020
پولیس حکام نے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ دھماکا دیر کالونی کی مسجد میں اُس وقت ہوا جب لوگ نمازِ فجر کے بعد درس کے لیے جمع تھے۔
اب تک دھماکے کی نوعیت کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا البتہ عینی شاہدین کے مطابق یہ ایک دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق درس کے دوران ایک شخص نے مبینہ طور پر آکر ایک بیگ مسجد کے احاطے میں رکھ کر فرار ہو گیا تھا جس کے بعد زور دار دھماکا ہوا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکار اور مختلف فلاحی تنظیموں کے رضاکار موقع پر پہنچے جس کے بعد زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔