کرم میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر زخمی؛ 'امن معاہدے کی 14 مرتبہ خلاف ورزی ہو چکی ہے'

  • مقامی قبائلی اور سرکاری حکام کے مطابق جمعے کو ضلع کرم کے گاؤں غلجو اور رحمت کل کے مکینوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو افراد زخمی ہو گئے۔
  • ضلع کرم کے پولیس اور انتظامی عہدے داروں نے رابطے پر متحارب قبائلی فریقوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی ہے۔
  • پولیس کے ہمراہ فائرنگ رکوانے کی کوشش کے دوران اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان بھی زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
  • قبائلی رہنما حاجی عابد کہتے ہیں کہ یکم جنوری کو ہونے والے امن معاہدے کی 14 بار خلاف ورزی ہوئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کا فوری نوٹس لے اور ذمہ داروں کا تعین کرے۔

پشاور -- پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن معاہدے کے باوجود متحارب گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ایک اور واقعے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر زخمی ہو گئے۔

مقامی قبائلی اور سرکاری حکام کے مطابق جمعے کو ضلع کرم کے گاؤں غلجو اور رحمت کل کے مکینوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے ہمراہ فائرنگ رکوانے کی کوشش کے دوران اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان بھی زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ضلع کرم کے پولیس اور انتظامی عہدے داروں نے رابطے پر متحارب قبائلی فریقوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعات میں زخمی ہونے والے دو افراد کو پاڑا چنار کے ضلعی ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں فرقہ وارانہ کشیدگی تو گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے۔ تاہم 21 نومبر کو مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملے میں 45 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد 22 نومبر کو بگن سمیت ضلع کے مختلف مقامات پر جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ان پرتشدد واقعات کے بعد علاقے میں صورتِ حال مزید خراب ہو گئی تھی اور راستوں کی بندش سے کرم میں اشیائے خورونوش اور ادویات کی قلت ہے۔

یکم جنوری کو کوہاٹ میں لگ بھگ ایک ماہ تک جاری رہنے والے گرینڈ جرگے نے امن معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔ فریقین کی جانب سے 45، 45 افراد نے امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن بے امنی کے مسلسل واقعات نے امن معاہدے پر بھی سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔

پاڑا چنار سے تعلق رکھنے والے قبائلی رہنما حاجی عابد کہتے ہیں کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی زیادہ تر لوگوں نے جان بچانے کے لیے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رفتار تیز کر دی۔ اس دوران زخمیوں کو لے جانے والی گاڑی اسپتال جاتے ہوئے دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی جس میں مزید چھ افراد زخمی ہو گئے۔

زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جن کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

ضلعی پولیس افسر کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ اور حادثے کے آٹھ زخمی پاڑا چنار اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

SEE ALSO: کرم امن معاہدہ؛ کیا جرگے کے فیصلے پر عمل درآمد ممکن ہو سکے گا؟

حاجی عابد کہتے ہیں کہ یکم جنوری کو ہونے والے امن معاہدے کی 14 بار خلاف ورزی ہوئی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کا فوری نوٹس لے اور ذمہ داروں کا تعین کرے۔

ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان کہتے ہیں کہ یکم جنوری کو ہونے والے امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ معاہدے کے تحت اپر اور لوئر کرم کے مختلف مقامات پر متحارب گروہوں کے زیرِ استعمال بنکرز مسمار کر دیے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کہتے ہیں کہ امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے جمعے کو جرگہ ممبران کمشنر کوہاٹ کے دفتر میں جمع ہوئے۔