کراچی ۔۔۔ اسلام آباد کی ایک انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پارلیمنٹ ہاوٴس اور پاکستان ٹیلی ویژن کے ہیڈ آفس پر حملے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہوں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سمیت متعدد رہنماوٴں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں۔
بدھ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد کی جانب سے درج مقدمے کی سماعت کی۔
مقدمے میں پولیس نے سرکاری اداروں پر حملوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی تھی، جس پر عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔
عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے علاوہ جن دیگر ملزمان کے وارنٹ جاری ہوئے ہیں ان میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، سیف اللہ نیازی، عامر مغل، اسد عمر اور ڈاکٹر رحیق عباسی شامل ہیں۔
مذکورہ ملزمان پر پارلیمنٹ کی دیوار توڑ کر حملہ کرنے، پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارت میں گھسنے، روکے جانے پر پولیس کو نشانہ بنانے اور دہشت گردی سمیت دیگر الزامات شامل ہیں۔
یہ حملے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے 14 اگست سے شروع ہونے والے دھرنوں کے دوران اس وقت ہوئے جب دھرنے کے شرکاٴ ستمبر میں شاہراہ دستور کی جانب بڑھنے کی کوشش کے دوران کئے گئے۔
پی ٹی وی پر حملے کے دوران درجنوں مشتعل مظاہرین سیکورٹی توڑتے ہوئے پی ٹی وی کی عمارت میں داخل ہوئے جس سے ٹی وی کی نشریات معطل ہوگئی تھیں ۔ اس دوران، توڑ پھوڑ کے واقعات بھی ہوئے۔ تاہم، بعد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پایا اور مظاہرین کو عمارت سے باہر نکالا۔