پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجود امریکہ کی سول قیادت کے بعد عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان تین روزہ سرکاری دورے پر امریکہ میں موجود ہیں جہاں اُن کی ملاقات آج امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگی۔
افواج پاکستان کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور چند وفاقی وزرا بھی دورہ امریکہ میں عمران خان کے ہمراہ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ سربراہ پاک فوج بھی وزیراعظم کے وفد کا حصہ ہیں جو وائٹ ہاوس میں ہونے والی ملاقات کے بعد پینٹاگون کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے : 'اصل بات جنرل باجوہ سے ہوگی'
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف امریکی قائم مقام وزیر دفاع رچرڈ اسپنسر، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزیف ڈنفورڈ اور امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے ملے سے ملاقات کریں گے۔
COAS at Washington, DC. On 22 July 19, after the meeting at White House as part of Prime Minister’s delegation, COAS will visit Pentagon to interact with Acting Secretary Defence Mr. Richard Spencer, CJCS Gen Joseph Dunford and Chief of Staff of US Army Gen Mark A Milley.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) July 22, 2019
عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد امریکہ کا یہ پہلا دورہ ہے اور وہ ایسے وقت میں امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جب افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکہ اور طالبان کے مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔
عالمی قوتیں خاص طور پر امریکہ افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو منطقی انجام تک پہنچانے میں پاکستان کے کردار کو اہم تصور کرتے ہیں۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اس دورے کا محور بھی افغانستان ہی ہو گا۔
دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے وائس آف امریکہ کی افغان سروس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان توقع رکھتا ہے کہ پیر کے روز ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان پر زور دیں گے کہ وہ افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے اقدامات کریں۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عمران خان نے کہا کہ ساری اپوزیشن اُن کے خلاف اکٹھی ہو گئی ہے کیونکہ ملک میں اب طاقتور کا احتساب ہو رہا ہے۔ یہ سب اُن سے صرف تین لفظ سننا چاہتے ہیں۔ "این آر او" لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم کے خطاب پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ بدقسمتی ہے کہ بیرون ملک پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بھی 'سلیکٹڈ' وزیراعظم کنٹینر سے نہیں اتر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان حکمران ہیں لیڈر نہیں ہیں اور پاکستان کو لیڈر کی ضرورت ہے جو صرف اپنی نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کی بات کرے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اگر حکومت اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی اور اپوزیشن، اپوزیشن کرے گی تو ملک چلانے کے لیے کون رہ جائے گا۔
Pitty even when representing our country abroad Selected PM can’t get of his container. Imran is a ruler not a leader. 🇵🇰 needs a leader who speaks for all Pakistanis not just himself. If government does opposition & opposition does opposition then who’s left to run the country?
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 21, 2019