افغانستان کی وزارتِ صحت نے اپنے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر سال 'نو روز' کی تقریبات منعقد کرنے سے گریز کریں۔
نئے سال کی تقریبات شروع ہونے میں تقریباً دو ہفتے باقی ہیں۔ یہ تہوار مزار شریف اور بلخ سمیت افغانستان کے کئی صوبوں میں منایا جاتا ہے۔ ان تقریبات میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہوتی ہے۔
اس وقت تک صرف ایک افغان صوبے ہرات میں کرونا وائرس کے ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کئی مریضوں کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں جن کے بارے میں یہ شبہ ہے کہ اُنہیں یہ وائرس لگ چکا ہے۔
افغانستان کے وزیرِ صحت فیروز الدین فیروز نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا اور اٹلی سے آنے والے تمام مسافروں کی ایئرپورٹس پر اسکریننگ کی جائے گی۔
حالیہ دنوں میں ان دو ملکوں میں کرونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
افغانستان کے پڑوسی ملک ایران میں بھی کرونا وائرس سے 100 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ مریضوں کی تعداد تین ہزار کے لگ بھگ ہے۔ لیکن ایران سے آنے والے مسافروں کی ابھی تک اسکریننگ نہیں کی جا رہی۔
وزیر صحت نے ایران سے آنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایک مہینے تک کے لیے اپنا سفر ملتوی کر دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران تقریباً پانچ ہزار افراد ایران سے آئے ہیں جو ہمارے لیے تشویش کی بات ہے۔
ہرات صوبے کی انتظامیہ نے، جہاں کرونا کے ایک مریض کی تصدیق ہو چکی ہے اور 58 مشتبہ کیسز کے نتائج نیگیٹو آئے ہیں۔ لوگوں کو ایسی تقریبات سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے جن میں لوگوں کی زیادہ تعداد میں شرکت متوقع ہو۔