کابل: امریکی سفارتخانے کے متعدد اہل کار کرونا میں مبتلا، بیشتر سفارتی سرگرمیاں معطل

فائل فوٹو

افغانستان میں امریکی سفارت خانے کے درجنوں افراد میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں سفارتی مشن کی بیشتر سرگرمیوں کو روک دیا گیا ہے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایک شخص پہلے ہی کووڈ نائنٹین میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو چکا ہے جب کہ 114 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور متعدد افراد کو طبی بنیادوں پر وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 95 فیصد کیسز میں ایسے افراد شامل ہیں جنہیں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں ملی یا پھر وہ ویکسین کی خوراکوں کا کورس مکمل نہیں کر سکے تھے۔

کابل میں امریکی سفارت خانے کی عمارت۔ فائل فوٹو

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے اجتماعی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور وائرس پر کنٹرول حاصل ہونے تک پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ فوجی طبی تنصیبات پوری صلاحیت کے ساتھ فعال ہیں اور عارضی طور پر کووڈ نائینٹین وارڈز قائم کر دیے گئے ہیں تاکہ ضرورت مندوں کو آکسیجن فراہم کی جا سکے۔

سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ لوگوں کو صرف کھانے پینے یا ورزش کرنے کی صورت میں باہر نکلنے کی اجازت دی گی ہے۔

افغان حکام کرونا سے بچاؤ کی ویکسین ایسٹرزینکا کی پانچ لاکھ خوراکوں کی پہلی کھیپ وصول کر رہے ہیں۔

افغانستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد گزشتہ چند ہفتوں کے دوران تیزی سے بڑھی ہے جس سے ملک میں صحت کے پہلے سے کمزور نظام پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

افغان حکام نے بدھ کے روز سے کرونا وائرس کے 2313 مثبت کیسز اور 101 اموات کی نشاندہی کی۔ 2020 کے اوائل میں ملک میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سے یہ ایک ہی دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں تھیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملکی سطح پر تقریبا 99 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد 3900 سے تجاوز کر چکی ہے۔