یوٹیوب نے اعلان کیا ہے کہ ادارے نے پاکستان کے لیے یوٹیوب کا ایک مقامی ’ورژن‘ متعارف کیا ہے۔
اب پاکستان کے صارفین کو اردو زبان کی یوٹیوب وڈیو شیئرنگ ویب سائٹ، ’یوٹیوب ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے‘ سے وابستہ کیا جائے گا، جو ملک میں وڈیوز فیچر کو پیش کرے گی۔
یہ بات گوگل کے ترجمان نے بتائی ہے، جو یوٹیوب کی بھی مالک ہے، جس حوالے سے ’ڈان‘ اخبار نے بھی خبر دی ہے۔
ترجمان نے نیپال، پاکستان اور سری لنکا کا حوالہ دیا، جہاں، بقول ترجمان: ’ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم خصوصی طور پر وضع کیا گیا پیکیج متعارف کرائیں‘۔
بقول ترجمان، ’ہمیں توقع ہے کہ اِس سے مقامی تخلیق کاروں، شخصیات اور موسیقاروں کو یہ موقع میسر آئے گا کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی اور متحرک وڈیو برادری کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے‘۔
اِس اقدام کو پاکستان میں یوٹیوب پر جاری پابندی کے خاتمے کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ بندش 2012ء سے جاری ہے، جب ادارے نے اُس مواد کو نہیں ہٹایا، جسے پاکستانی حکام نے مذہبی بےحرمتی کے مترادف قرار دیا تھا۔ فلم ’دِی انوسینس آف مسلمز‘ میں پیغمبر اسلام سے متعلق نازیبا کلمات ادا کیے گئے تھے۔
فلم منظر پر آنے کے بعد، دنیا بھر میں پُرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
یوٹیوب نے کہا ہے کہ وہ مندرجات ہٹانے کی حکومتی درخواست کے مداوے کی کوشش جاری رکھے گا۔
پاکستان نے اِس سے قبل بھی سائٹ پر بندش لاگو کی ہے۔ سنہ 2010میں پاکستان نے دو ہفتوں کے لیے فیس بک پر بندش لگاتے ہوئے کہا تھا کہ سماجی میڈیا ویب سائٹ پر وہ چیزیں شامل ہیں جنھیں پاکستانی حکام گستاخانہ مواد خیال کرتے ہیں۔