رسائی کے لنکس

صدر صالح اختیارات منتقل کرنے پر آمادہ، وقت کا تعین نہیں کیا


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

یمن کے صدر علی عبداللہ صالح نے ’گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی)‘ کی اُس تجویز کو خوش آئند قرار دیا ہے کہ جس میں اُنھیں اپنےاختیارات نائب صدر کو سونپنے کا کہا گیا ہے۔

یمنی صدر نے کہا کہ وہ اختیارات کی ”پرامن اور آئین کے دائرہ کار کے تحت“ منتقلی کے لیے تیار ہیں۔

چھ ممالک کی تنظیم جی سی سی نے اختیارات کی منتقلی کے اس عمل کے لیے کسی حتمی تاریخ یا ’ڈیڈ لائن‘ کا اعلان نہیں کیا لیکن پیر کو صدر عبداللہ صالح کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ وہ 2013ء میں آئندہ انتخابات کے بعد اختیارات منتقل کر دیں گے۔

یمن میں حزب اختلاف نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، اومان، کویت اور بحرین کے وزرائے خارجہ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

مظاہرین صدر عبداللہ صالح کے 32 سالہ دور اقتدار کے فوری خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ یمنی صدر اور اُن کے خاندان کوعدالتی کارروائی سے بچانے کی جی سی سی تجویز اُن کے لیے قابل قبول نہیں۔

صدر صالح نے اس سے قبل بھی مستعفی ہونے کی پیش کی تھی لیکن اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایسا نئے انتخابات کے بعد کریں گے۔

یمن میں حکومت کی فورسز اور حزب اختلاف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اب تک 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اتوار کو یمن کے دارالحکومت صنعا میں ہزاروں مظاہرین نے احتجاجی ریلی میں اُس وقت شرکت کی جب جی سی سی کے وزرائے خارجہ مصالحت کی کوششوں میں مصروف تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو مظاہرین دوبارہ جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG