یمن کے ایک عہدے دار نے کہاہے کہ تقریباً ایک ہزار فوجیوں نے اپنےمحکمے کے سربراہ کی برطرفی کے لیے ہڑتال کردی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ فوج اور پبلک افیئرز سے متعلق ایک عہدےدار انور عبداللہ نے پیر کے روز بتایا کہ ہڑتال پر جانے والے فوجی یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ میجر جنرل علی الشاطر کو ان کی ناقص کارکردگی کی بنا پر برطرف کردیا جائے۔
مظاہرین کا کہناہے کہ ان سے شاطر کا سلوک ایک ڈکٹیٹر کا سا ہے اور وہ ان کے حقوق اور مالیاتی پریشانیوں کے حل پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔
عبدللہ انور کا کہناتھا کہ الشاطر کے دفتر میں ان کی ایک ذاتی جیل بھی موجود ہے ، اور فوجیوں کو معمولی غلطیوں پر بھی جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔