ناروے کے شہر اوسلو سے تعلق رکھنے والی الیگزینڈرا اینڈرسن کی عمر 19سال ہے اور وہ دنیا کی کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔
امریکی جریدہ فوربس نے اس ماہر گھڑ سوار الیگزینڈرا اینڈرسن کو ایک ارب مالیت کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے 1,475 ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
فوربس کی طرف سے پچھلے ہفتے دنیا کے امیر ترین افراد کی سالانہ فہرست شائع کی گئی جس کے مطابق الیگزینڈرا اینڈرسن 1.2 ارب ڈ الر مالیت کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
نئی فہرست میں دنیا کے امیر ترین افراد کے درمیان الگزینڈرا اینڈرسن اور ان کی بہن کیتھرینا کا نام نیا ہے۔
وہ اور ان کی 20 سالہ بہن کیتھرینہ ناروے میں تمباکو کے کاروبار سے منسلک خاندان کے وارثوں میں سے ہیں۔
اینڈرسن خاندان سو سال سے زائد عرصے سے ناروے کے ایک مقبول تمباکو برانڈ کے پروڈیوسر کے طور پرجانا جاتا ہے۔ ان کے خاندان نے کمپنی کو 2005 میں 50 کروڑ ڈالر میں فروخت کر دیا گیا تھا اور حاصل ہونے سرمایے سے ایک سرمایہ کاری کی کمپنی فریڈ قائم کی گئی۔
اور دو سال بعد 2007 میں الیگزینڈرا کے والد جوہان اینڈرسن نے کمپنی فریڈ کے 80 فیصد اثاثے اپنی دونوں بیٹیوں کے نام منتقل کر دیے اور ہر ایک لڑکی کو کمپنی فریڈ کے 42.2 فیصد اثاثوں کی مالک بنا دیا۔
کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں الیگزینڈرا نے اپنی خاندانی دولت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے صرف دولت کا ہونا کافی نہیں ہوتا ہے۔
الیگزینڈرا نے حال ہی میں ہائی اسکول پاس کیا ہے اور وہ فریڈ کی فعال مالکن بننے کی جلدی میں نہیں ہے۔ بلکہ اس کاغذی دولت سے قطع نظر وہ ایک عام زندگی گزار رہی ہیں۔ جنھیں ناروے میں گھڑ سوار کے طور پر جانا جاتا ہے۔
الیگزینڈرا کی طرح ان کی بہن کیتھرینا کا نام بھی فوربس کی دنیا امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے۔
کیتھرینا بھی ارب پتی ہونے کے باوجود سماجی کاموں میں اپنا وقت گزارانا پسند کرتی ہیں۔ وہ ایمسٹرڈم یونیورسٹی کالج کی طالبہ ہیں۔ جہاں وہ سماجی سائنس کا مطالعہ کر رہی ہیں۔
سرمایہ کاری کمپنی 'فریڈ' کا نارویجن میں مطلب 'سفر' ہے۔ اس کمپنی کی جڑیں ایک سو پچاس برس پرانی ہیں۔
الیگزینڈرا کے پڑ دادا کے دادا نے 1849 میں تمباکو کی فیکٹری خریدی تھی جو پچھلی ایک صدی سے زائد عرصے سے ناروے میں سگریٹ کا مقبول ترین برانڈ ہے۔
جریدے کا کہنا ہے کہ 2016 کی ابتداء میں عالمی معیشت کے بحران کے ساتھ دنیا کی ارب پتی خواتین نے فوربس کی فہرست میں اپنا نام برقرار رکھنے میں جدوجہد کی ہے۔
گذشتہ برس دنیا کی امیر ترین خواتین کی مجموعی تعداد 197 تھی۔ جو اس سال گھٹ کر 190 ہوگئی ہے۔
پچھلے کچھ سالوں میں 6 ارب پتی خواتین انتقال کر گئیں لیکن 27 ارب پتی خواتین کو اس فہرست میں پہلی بار شامل بھی کیا گیا ہے۔