کراچی —
ویسٹ انڈیز نے چوتھے ٹوئنٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں میزبان سری لنکا کو 36 رنز سے شکست دے کر پہلی بار ٹی20 کا نیا عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
ماضی میں دنیائے کرکٹ میں 'کالی آندھی' کے نام سے راج کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کا 33 برس کے طویل وقفے کے بعد یہ پہلا عالمی ٹائٹل ہے۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے 1979ء کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔
اتوار کو کولمبو کے 'پریما داسا اسٹیڈیم' میں ہونے والے میچ میں ویسٹ انڈیز نے سری لنکا کو فتح کے لیے 138 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جواباً پوری میزبان ٹیم 4ء18 اوورز میں 101 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔
سری لنکا نے 138 رنز کے بظاہر مناسب ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اسے ابتدا سے ہی مشکلات کا سامنا رہا۔ دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر تلکا رتنے دلشان بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوگئے۔
ان کے بعد جیا وردھنے اور سنگاکارا نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 42 رنز بنا کر سری لنکا کا اعات د بحال کیا۔لیکن 10 ویں اوور میں سنگاکارا کے 22 کے انفرادی اسکور پر آئوٹ ہونے کے بعد سری لنکا کی وکٹیں گرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ میچ کے اختتام تک جاری رہا۔
سری لنکا کے سات کھلاڑیوں کا اسکور 5 یا اس سے کم رہا۔ میتھیوز 1، اجنتھا مینڈس 3، پریرا 3، تھریمان 4، ملنگا 5 جب کہ مینڈس 1 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
میزبان ٹیم کی جانب سے جیا وردھنے 33 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ کلاسیکارا نے 26 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے سنیل نارائن نے 9 رن دے کر 3 جب کہ ڈیرن سیمی نے 6 رن دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔سیموئل بڈری، روی رامپال اور مارلن سیموئل نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کو میچ کی ابتدا میں ہی اس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب پہلے ہی اوور میں جانسن چارلز بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوگئے۔
شائقینِ کرکٹ نے اس میچ میں ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز کرس گیل سے خاصی توقعات وابستہ کر رکھی تھیں جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں 75 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
تاہم شائقین کی امیدوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب گیل 16 گیندوں پر صرف 3 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ چھ اوور کے اختتام پر 'پاور پلے' مکمل ہونے تک ویسٹ انڈیز کا اسکور صرف 14 رن تھا۔
تاہم اس موقع مارلن سیموئلز اورڈینی براوو اپنی ٹیم کی مدد کو آگے آئے اور انہوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں مجموعی اسکور میں 59 رنز کا اضافہ کیا۔
چودہویں اوور میں براوو 19 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے تو ویسٹ انڈیز کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔ کیون پولارڈ 2 جب کہ آندرے رسل بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
تاہم سیموئلز نے وکٹ کا ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور 56 گیندوں پر 78 رنز کی شان دار اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کا اسکو ر بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسرا بڑا اسکور کرنے والے کھلاڑی ڈیرن سیمی رہے جنہوں نے 15 گیندوں پر 26 رن بنائے اور آئوٹ نہیں ہوئے۔
سری لنکا کی جانب سے اجنتھا مینڈس نے تباہ کن بالنگ کرائی اور 12 رن دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔اینجلو میتھیوز اور اکیلا دنانجایا نے 1، 1 کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کے مارلن سیموئل کو میچ کا جب کہ آسٹریلیا کے شین واٹسن کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ماضی میں دنیائے کرکٹ میں 'کالی آندھی' کے نام سے راج کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کا 33 برس کے طویل وقفے کے بعد یہ پہلا عالمی ٹائٹل ہے۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے 1979ء کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔
اتوار کو کولمبو کے 'پریما داسا اسٹیڈیم' میں ہونے والے میچ میں ویسٹ انڈیز نے سری لنکا کو فتح کے لیے 138 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جواباً پوری میزبان ٹیم 4ء18 اوورز میں 101 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔
سری لنکا نے 138 رنز کے بظاہر مناسب ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اسے ابتدا سے ہی مشکلات کا سامنا رہا۔ دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر تلکا رتنے دلشان بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوگئے۔
ان کے بعد جیا وردھنے اور سنگاکارا نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 42 رنز بنا کر سری لنکا کا اعات د بحال کیا۔لیکن 10 ویں اوور میں سنگاکارا کے 22 کے انفرادی اسکور پر آئوٹ ہونے کے بعد سری لنکا کی وکٹیں گرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ میچ کے اختتام تک جاری رہا۔
سری لنکا کے سات کھلاڑیوں کا اسکور 5 یا اس سے کم رہا۔ میتھیوز 1، اجنتھا مینڈس 3، پریرا 3، تھریمان 4، ملنگا 5 جب کہ مینڈس 1 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
میزبان ٹیم کی جانب سے جیا وردھنے 33 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ کلاسیکارا نے 26 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے سنیل نارائن نے 9 رن دے کر 3 جب کہ ڈیرن سیمی نے 6 رن دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔سیموئل بڈری، روی رامپال اور مارلن سیموئل نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کو میچ کی ابتدا میں ہی اس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب پہلے ہی اوور میں جانسن چارلز بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوگئے۔
شائقینِ کرکٹ نے اس میچ میں ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز کرس گیل سے خاصی توقعات وابستہ کر رکھی تھیں جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں 75 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
تاہم شائقین کی امیدوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب گیل 16 گیندوں پر صرف 3 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ چھ اوور کے اختتام پر 'پاور پلے' مکمل ہونے تک ویسٹ انڈیز کا اسکور صرف 14 رن تھا۔
تاہم اس موقع مارلن سیموئلز اورڈینی براوو اپنی ٹیم کی مدد کو آگے آئے اور انہوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں مجموعی اسکور میں 59 رنز کا اضافہ کیا۔
چودہویں اوور میں براوو 19 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے تو ویسٹ انڈیز کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔ کیون پولارڈ 2 جب کہ آندرے رسل بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
تاہم سیموئلز نے وکٹ کا ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور 56 گیندوں پر 78 رنز کی شان دار اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کا اسکو ر بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسرا بڑا اسکور کرنے والے کھلاڑی ڈیرن سیمی رہے جنہوں نے 15 گیندوں پر 26 رن بنائے اور آئوٹ نہیں ہوئے۔
سری لنکا کی جانب سے اجنتھا مینڈس نے تباہ کن بالنگ کرائی اور 12 رن دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔اینجلو میتھیوز اور اکیلا دنانجایا نے 1، 1 کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کے مارلن سیموئل کو میچ کا جب کہ آسٹریلیا کے شین واٹسن کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔