طالبان انسانی حقوق کے زیر حراست کارکنوں کو رہا کریں: رچرڈ بینیٹ نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ
انسانی حقوق کی صورت حال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے ایک ٹویٹ میں طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ خواتین کے حقوق کی کارکن نرگس سادات اور انسانی حقوق کے لیے کوشاں دوسرے افغان کارکنوں کو رہا کریں۔
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ وہ طالبان حکام کی جانب سے جبری حراست میں لیے گئے ، سول کارکنوں ،نرگس سادات، ذکریا اوسولی، ابراہیم مشعل اور دیگر کی فوری غیر مشروط رہائی کے لیے اپنی اپیل کو دہراتے ہیں ، اور ان کی حفاظت اور بہبود کی یقین دہانی کی درخواست کرتے ہیں۔
یورینیم کو صرف 60 فی صد تک افزودہ کرنے کی صلاحیت ہے: ایران
ایران نے اپنے سویلین جوہری پروگرام کے تحت یورینیم کی 84 فی صد خالص افزودگی کی رپورٹس کو مسترد کردیا ہے۔
ایرانی سویلین جوہری پروگرام کے ترجمان بہروز کمال وندی کا کہنا ہے کہ ایران صرف 60 فی صد خالص یورینیم تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
حال ہی میں نشریاتی ادارے بلومز برگ نے جوہری انسپیکٹرز کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران 84 فی صد خالص یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرچکا ہے۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے اس رپورٹ کی تردید نہیں کی تھی۔
ایران نے یورینیم افزودگی سے متعلق اس رپورٹ کو ’سازش‘ قرار دیا ہے۔
افغانستان میں دھماکہ خیز مواد کی آلودگی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتر ،او چا ، نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ دہائیوں کی جنگ کی وجہ سے افغانستان دنیا میں دھماکہ خیز مواد کی آلودگی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
2023 میں، مطالبہ کیا گیا تھا کہ سروے، دھماکہ خیز مواد کو ٹھکانے لگانے، بارودی سرنگوں کی صفائی، رسک ایجوکیشن اور سروائیور سپورٹ کے لیے تقریباً ایک کروڑ اسی لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ 49 لاکھ ضرورت مند افراد میں سے 14 لاکھ کی مدد کی جا سکے۔
میکسیکو: انتخابی قوانین میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف احتجاج
میکسیکو میں انتخابی قوانین میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صدر اوبراڈور کی جانب سے متعارف کرائے گئے قوانین جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں۔
امریکہ کے معاون وزیرِ خارجہ برائن نکولس نے بھی ایک ٹویٹ میں مظاہروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میکسیکو میں آزاد اور خودمختار انتخابی اداروں کی حمایت کرتا ہے۔
مجوزہ قوانین کے تحت انتخابی عملے کی تنخواہوں کی کٹوتی جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی نگرانی کرنے والے شہریوں کے ٹریننگ پروگرامز میں کمی کی جائے گی۔