داعش خراسان گروپ بین الاقوامی برداری کا مشترکہ دشمن ہے: زلمے خلیل زاد
افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کے سابق خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ داعش خراسان گروپ ،بین الاقوامی برادری کا مشترکہ دشمن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کے خلاف تعاون مستقبل کے تعلقات کا اہم حصہ ہو سکتا ہے۔
خلیل زاد نے پشتو اور دری زبان میں کی جانے والی ٹویٹس میں کابل میں داعش خراسان گروپ کے خلاف طالبان کے آپریشن کے بارے میں وائس آف امریکہ ویب کی خبر کو ری ٹویٹ کیا ہے جس کے مطابق پیر کو داعش ۔خراسان کے 3 جنگجو ہلاک اور ایک گرفتارہوا۔
خلیل زاد نے مزید کہاکہ دوحہ معاہدے کا مکمل نفاذ ،آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ ہے۔
امریکہ افغانستان کو سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والا ملک ہے: رپورٹ
افغانستان کی بحالی کے خصوصی انسپکٹر جنرل ایس آئی جی اے آر کی رپورٹ کے مطابق ، امریکہ افغانستان کا واحد سب سے بڑا عطیہ دہندہ ہے،۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ نےاگست 2021 سے 1.1 بلین ڈالر کی فلاحی امداد فراہم کی ہے۔
اس امداد میں یوایس اے آئی ڈی سے تقریباً 812 ملین ڈالراور امریکی محکمہء خارجہ سے تقریباً 320 ملین ڈالر شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ: سمندری طوفان گیبریل سے بڑے پیمانے پر تباہی، بحالی کا کام شروع
نیوزی لینڈ طوفان گیبریل سے ہونے والے نقصانات کی جانچ اور بحالی کا عمل شروع کر رہا ہے۔
سمندری طوفان گیبریل کے نتیجے میں 40 سینٹی میٹر تک بارشیں ہوئیں اور سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ شروع ہوگئی جس سے سڑکیں بہہ گئیں اور پوری کمیونٹیز کو بیرونی دنیا سے منقطع کر دیا۔
کم از کم 9,000 رہائشیوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جب کہ دیگر رہائشی سیلاب کے بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے اپنی چھتوں پر چلے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ شمالی جزیرے پر 1,400 سے زیادہ افراد کا اب بھی کوئی سراغ نہیں ملا ، جب کہ ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔
بحرالکاہل کے جزیرے پر آنے والے بدترین طوفان کے نتیجے میں کم از کم چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
جاپان کے سفیر کی کابل میں طالبان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات
جاپان کے سفیرتاکاشی اوکادا نے کابل میں وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی اور لڑکیوں کی تعلیم سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان میں نیا تعلیمی سال مارچ میں شروع ہوگا۔
کابل میں جاپانی سفارت خانے نے سلسلہ وار ٹویٹس میں اس ملاقات کے بارے میں بتایا ہے جس میں افغانستان کی صورت حال اور بیرونی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
سفارت خانے نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’انہوں نے بین الاقوامی برادری کی جاری انسانی امداد کی وضاحت کی اور انسانی حقوق، اور دوسرے مسائل سمیت دہشت گردی کی سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔‘‘