بین الاقوامی برادری کو افغان عوام کے مفاد کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے: ٹامس نکلسن
افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے ٹامس نکلسن کا کہنا ہے کہ طالبان کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں سے سب سے زیادہ ضرورت مند افغانوں بالخصوص خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچے گا جو بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں ۔
ٹامس نکلسن نے اپنے تین روزہ دورے میں سلسلہ وار ٹویٹس کے بعد کہا کہ فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر اور دوسرے پاکستانی حکام کے ساتھ ان کی ملاقاتوں میں افغانستان سمیت تمام امور پر بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے اور بین الاقوامی برادری کو افغانستان کے لوگوں کے مفادات کے لیے مل کر کام کرنا جاری رکھنا چاہیے۔
ٹامس نکلسن نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے دورے کے دوران سیکیورٹی کے معاملات پر بات کی۔
پشاور میں دہشت گردانہ حملہ افغانستان اور پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسیوں کے لیے دہشت گردی کے خطرے کی نشاندہی تھی۔
طالبان نے مفت کتابیں تقسیم کرنے پر لیکچرار اسماعیل مشعل کو گرفتار کر لیا
طالبان کے ایک اہل کار نے تصدیق کی ہے کہ طالبان انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو یونیورسٹی کے ایک پرامن کارکن اور لیکچرار اسماعیل مشعل کو گرفتار کر لیا گیاہے۔
طالبان کی وزارت ثقافت اور اطلاعات کے ایک اہل کار عبدالحق حماد نے اپنے ٹویٹر پیج پر اسماعیل مشعل کی گرفتاری کی تصدیق کی۔
اسماعیل مشعل نے اس ہفتے کے اوائل میں کابل میں طالبان حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں میں خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے خلاف احتجاج میں لوگوں کو کتابیں تحفے میں دے کر اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔
طالبان انتظامیہ کے کرنسی، سونا اور قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ روکنے کے اقدامات
طالبان کے وزیر اعظم کے دفتر نے کرنسی، سونا اور قیمتی پتھروں کی ملک کے اندر یا باہر اسمگلنگ روکنے کے لیے کچھ پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
طالبان کے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں، جسے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے، کہا گیا ہے کہ کسی کو یہ اجازت حاصل نہیں ہے کہ وہ 5000 ڈالر سے زیادہ نقد ہوائی ذریعے سے اور 500 ڈالر سے زیادہ زمینی راستے سے سرحد پار لے جائے۔
بیان کے مطابق یہ ذمہ داری محکمہ انٹیلی جنس اور وزارت داخلہ کی ہے کہ وہ سونے، کرنسی، قیمتی پتھروں اورنوادرات کی اسمگلنگ کی روک تھام کریں ۔
طالبان کی ہراتان ریلوے روڈ کھولنے کے لیے ازبکستان حکام سے بات چیت
طالبان حکومت کا ایک وفد ازبک حکام کے ساتھ ہراتان بارڈر کو ریلوے تجارت کے لیے دوبارہ کھولنے پر بات چیت کے لیے بدھ کو تاشقند گیا ہے۔
ازبکستان حکومت نے ہراتان سرحد کو گزشتہ ہفتے بند کر دیا تھا۔
طالبان ریلوے حکام (اے آر اے) کی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد ہیراتان-مزار شریف ریلوے کی ذمہ داریاں افغانستان کو منتقل کرنے کے عمل کو حتمی شکل دینا ہے۔
اے آر اے کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان ہراتان بندرگاہ پر تجارتی نقل و حمل کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط ہونے کی توقع ہے ۔