بھارتی وزیر اعظم سال کے وسط میں امریکہ کا سرکاری دورہ کریں گے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جو اس سے پہلے بھی کئی بار وائٹ ہاؤس کے مہمان بن چکے ہیں، اس سال کے وسط میں صدر جو بائیڈن ایک بار پھر ان کی میزبانی کریں گے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صدر بائیڈن نے وزیر اعظم مودی کو اس دورے کی دعوت دی ہے اور دونوں ملکوں کے عہدے دار دورے کی تاریخ کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ دورہ جون یا جولائی میں ہو گا۔
اس دورے میں وائٹ ہاؤس میں سرکاری ضیافت اور دوسری تقریبات کے ساتھ ساتھ انہیں کانگریس کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت بھی دی جائے گی۔
خواتین کے حقوق دبانے میں ملوث طالبان کے لیے امریکی ویزوں پر پابندی
امریکہ نے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں پر جبر و استبداد میں ملوث طالبان ارکان کے لیے ویزوں کے اجرا پر پابندی لگا دی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ بعض موجودہ اور سابق طالبان ارکان، غیر ریاستی سیکیورٹی گروپ کے ارکان، اور دیگر افراد پر نئی ویزا پابندیاں عائد کر رہا ہے جو افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو دبانے میں ملوث ہیں۔
یہ اعلان طالبان کی جانب سے خواتین کے یونیورسٹیوں میں جانے اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی کے اعلان کے ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد سامنے آیا ہے۔
بلنکن نے ان فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف طالبان کے اقدامات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
خواتین پر پابندی پشتون ثقافت نہیں، افغان سوشل میڈیا صارفین اقوام متحدہ میں پاکستانی نمائندے پر برہم
بہت سے افغان سوشل میڈیا صارفین نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کے طالبان کی لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے ریمارکس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور ان کے ریمارکس کو پشتونوں کی توہین قرار دیا۔
پاکستان کے ایک ممتاز سیاستدان افراسیب خٹک نے بھی کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو پشتون ثقافت کا حصہ قرار دے کراقوام متحدہ کے لیے پاکستان کے نمائندے نے پشتونوں کی توہین کی ہے۔
بہت سے صارفین نے پاکستان سے سفیر اکرام منیر کے ریمارکس پر افغانستان میں لوگوں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
افغانستان کے لیے امریکی نمائندے تھامس ویسٹ کی پاکستانی عہدے داروں سے ملاقات
پاکستان کی فوجی قیادت اور دیگر حکام سے ملاقاتوں کے بعد، افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ نے کہا کہ انہوں نے لاکھوں افغانوں کی اہم امداد اور تعلیم تک رسائی پر طالبان کے فیصلوں کے خطرناک اثرات پر بات کی۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے خواتین امدادی کارکنوں اور خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی کو واپس لینے کے لیے حمایت پر زور دیا۔
ووڈرو ولسن سینٹر کے واشنگٹن میں مقیم تجزیہ کار مائیکل کگلمین کا کہنا ہے کہ تھامس ویسٹ افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کلیدی شراکت داروں کو آن بورڈ لانا چاہتے ہیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوں۔