طالبان اقتدار پر قبضے کے بعد سے 1976 افراد کو غیر قانونی طور پر گرفتار کر چکے ہیں: آزاد انسانی حقوق کمیشن
افغانستان کے آزاد انسانی حقوق کمیشن کے سابق سربراہ شہرزاد اکبرکی قیادت میں قائم ہونے والی نئی تنظیم رواداری کی جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان نے کم از کم 1976 افراد کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔
یہ گرفتاریاں 15 اگست 2021 سے 15 نومبر 2022 کے درمیان کی گئیں ۔
34 صوبوں میں سے 29 صوبوں میں کی جانے والی ان گرفتاریوں میں 136 خواتین اور 4 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زیر حراست افراد گرفتاری کے بعد سے لاپتہ ہو ہیں ۔
حراست میں لیے گئے افراد میں بنیادی طور پر سابقہ حکومت کے ملازمین، خواتین مظاہرین، انسانی حقوق کے محافظ، سول سوسائٹی کے کارکن، صحافی، مذہبی علما، قبائلی عمائدین اور عام شہری شامل ہیں جن پر قومی مزاحمتی محاذ (این آر ایف) سے وابستہ ہونے کا الزام ہے۔
افغانستان ایران کے ساتھ پانی کے معاہدے پر قائم ہے: طالبان قائم مقام وزیر خارجہ
طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں ایرانی سفیر سے ملاقات میں کہا کہ افغانستان ایران کے ساتھ پانی کے معاہدے1351 پر کاربند ہے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے مطابق متقی نے ہفتے کے روز ایرانی صدر کے افغانستان امورکے لیے خصوصی نمائندے اور نئے سفیر حسن کاظمی قومی سے ملاقات کی۔
انہوں نے سیاسی اور اقتصادی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا
ایک اور خبر کے مطابق یورپی یونین کے اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورت حال سمیت افغان لڑکیوں اور خواتین پر طالبان کی جانب سے عائد پابندیوں پر بھی غور کیا جائے گا۔
طالبان خواتین کی تعلیم پر عائد پابندیاں واپس لیں: گوتریس
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین کے لیے ثانوی اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی پر اشتعال انگیز پابندی کو واپس لیں ۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام امتیازی قوانین اور طرز عمل کو ختم کیا جائے جو تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ ہیں ۔
تعلیم کا عالمی دن ایک ایسے موقع پرمنایا جا رہا ہے جب چھٹی جماعت سے اوپر کی تعلیمی سطح پر لاکھوں افغان لڑکیاں تقریباً ڈیڑھ سال سے تعلیم سے محروم ہیں اور ان کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہے۔
اس کے علاوہ طالبان نے 2022 کے آخر میں یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعلیم پر پابندی لگا دی تھی۔
یونیسکو نے تعلیم کا عالمی دن افغان لڑکیوں کے نام کیا ہے۔
اس موقع پر امریکی چارج ڈی افیئرز کیرن ڈیکر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ آج تعلیم کا عالمی دن منانا مشکل ہے کیونکہ افغان خواتین اور لڑکیاں اب اس حق سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم افغانستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری ہے اور لڑکوں اور لڑکیوں سب کو اس کا موقع ملنا چاہئے۔
انسانی امداد سے متعلق اقوام متحدہ کے وفد کا افغانستان کا دورہ
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے انڈر سیکرٹری مارٹن گریفتھس کی قیادت میں ایک وفدپیر کو کابل پہنچا ۔
اس سے پہلے امینہ محمد کی قیادت میں بھی اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا تھا ۔
وفد نے پیر کو طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی سے ملاقات کی اور افغانستان میں لوگوں کے لیے انسانی امداد پر تبادلہ خیال کیا۔
مارٹن گریفتھس نے حنفی کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے 28 ملین افغانوں کے لیے 4.6 بلین ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔
طالبان کے زیر کنٹرول باختر نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ خواتین ملازمین کی موجودگی خواتین اور بچوں تک امداد کی فراہمی کے لیے ضروری ہے۔
نائب وزیر اعظم حنفی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ موجودہ مسائل کو افہام وتفہیم کے ساتھ حل کر لیا جائے گا۔