یونیسکو کا اس سال تعلیم کا عالمی دن افغان لڑکیوں کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ
یونیسکو نے 2023 کے تعلیم کے عالمی دن یعنی 24 جنوری کو افغان لڑکیوں اور خواتین کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس موقع پریہ عالمی تنظیم طالبان سے مطالبہ کرے گی کہ وہ فوری طور پر تعلیم کے بنیادی حق کو بحال کریں۔
یونیسکو کا کہنا ہے کہ اس وقت سکول جانے والی 80 فی صد افغان لڑکیاں اور نوجوان خواتین تعلیم سے محروم ہیں ۔
ان کی کل تعداد25 لاکھ ہے جن پر تعلیمی اداروں کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں ۔
افغانستان میں تقریباً 30 فیصد لڑکیاں ایسی ہیں جنہوں نے پرائمری تک بھی تعلیم حاصل نہیں کی۔
طالبان کی خواتین مخالف پالیسیوں کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے لے کر لندن، ٹورنٹو اور دنیا کے کئی دیگر شہروں میں افغان کارکنان نے طالبان کی خواتین مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
افغان تارکین وطن نےان مظاہروں میں طالبان کی سخت گیر پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری افغان خواتین کو ان کے حقوق دلانے کے لیے آگے بڑھے ۔
انسانی حقوق کے گروپس نے طالبان حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے احتجاج پر پابندی لگا رکھی ہے ، کارکنوں کو حراست میں لیا ہوا ہے اور ان پر تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا کی آزادی پر قدغن لگا رکھی ہے۔
طالبان ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ''انہوں نے ملک کو غیر ملکی تسلط سے آزاد کرایا ہے۔''
لیکن افغانستان سے باہرمظاہرین کا کہنا ہے کہ ''وہ افغان خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جن کے حقوق طالبان کی غیر جمہوری حکومت میں کچلے جا رہے ہیں۔
چین کے مصنوعی ذہانت کا حکومتی پروگرام پریشان کن ہے: امریکہ
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ وہ چینی حکومت کے مصنوعی ذہانت یا اے آئی ‘کے پروگرام کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی کی وجہ سے یہ پروگرام محدود نہیں ہے۔
ڈیووس، سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم میں ایک پینل سیشن کے دوران جمعرات کو خطاب کرتے ہوئےرے نے کہا کہ بیجنگ کے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے عزائم بڑے پیمانے پر ان دانشورانہ املاک اور حساس ڈیٹا کی بنیاد پر تشکیل کیے گئے ہیں جو انہوں نے کئی برسوں کے دوران چوری کیے ہیں۔
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے اس بیان کے بارے میں فوری طور پر ردعمل کی درخواست کا جواب نہیں دیا، لیکن بیجنگ متعدد بار واشنگٹن پر خوف پھیلانے کا الزام لگاچکا ہے ۔
صومالیہ: سرکاری فورسز کے آپریشن میں 69 عسکریت پسند ہلاک
صومالی فوجی حکام نے جمعرات کو بتایا کہ جنوبی اور وسطی صومالیہ میں دو الگ الگ فوجی کارروائیوں میں الشباب کے 69 عسکریت پسند مارے گئے۔
ملک کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل عبداللہ علی انود نے کہا کہ قومی فوج، اتحادی قبائلی ملیشیا، اور بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے وسطی علاقے شبیل میں کیے گئے ایک مشترکہ آپریشن میں کم از کم 49 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری فوجیوں نے دہشت گرد گروپ سے ہتھیار بھی قبضے میں لیے ہیں۔
انود نے کہا کہ مشترکہ فورسز نے بدھ کو دیر گئے ایک فارم میں عسکریت پسندوں سے مقابلہ کیا۔
عسکریت پسندوں نے منگل کے روزقریبی صومالی فوجی اڈے پر مہلک حملہ کیا، جس میں ایک کمانڈر سمیت کم از کم سات سرکاری فوجی مارے گئے۔
حکام نے جمعرات کو بتایا کہ عارضی انتظامی دارالحکومت بیدوا سے 30 کلومیٹر شمال میں گوف گدود گاؤں میں عسکریت پسندوں کے اڈے پر حملے کے نتیجے میں الشباب کے کم از کم 20 عسکریت پسند ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔
ریاستی وزیر انصاف حسن عبدالقادر نے کہا ہے کہ قومی فوج نے یہ کارروائی اس حملے کو روکنے کے لیے کی جو عسکریت پسند اس گاؤں سے سرکاری فورسز پر کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں الشباب کے سینیئر کمانڈر سمیت پانچ سرکاری فوجی بھی شامل ہیں۔