رسائی کے لنکس

کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023
کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023

اقوام متحدہ کا طالبان سے خواتین پر عالمی داروں میں کام کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے ماہرین نے طالبان کے اس حالیہ حکم نامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں افغان خواتین کے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

20:10 19.1.2023

افغانستان: انسانی حقوق کے محافظوں کو طالبان سے شدید خطرات لاحق ہیں

طالبان جنگجو جلال آباد کے مضافات میں ایک عمارت کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں داعش اور ان کے درمیاں کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ طالبان پر الزام ہے انہوں نے سابق حکومت کے ایک سو سے زیادہ پولیس اور انٹیلی جنس اہل کاروں کو یا تو ہلاک کر دیا یا بھر انہیں غائب کر دیا۔ فائل فوٹو
طالبان جنگجو جلال آباد کے مضافات میں ایک عمارت کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں داعش اور ان کے درمیاں کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ طالبان پر الزام ہے انہوں نے سابق حکومت کے ایک سو سے زیادہ پولیس اور انٹیلی جنس اہل کاروں کو یا تو ہلاک کر دیا یا بھر انہیں غائب کر دیا۔ فائل فوٹو

افغانستان کے بارے میں ایک نئی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے محافظوں کو طالبان کی حکمرانی کے تحت سنگین خطرات کا سامنا ہے ۔

سروے میں شامل انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے 663 افغان محافظوں میں سے متعدد کو تشدد، اغوا اور نفسیاتی نقصان اٹھانا پڑا ہے جب کہ خواتین کو زیادہ شدید زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

افغانستان ہیومن رائٹس کوآرڈینیشن میکانزم کے ایک کنسورشیم کی طرف سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق افغانستان میں انسانی حقوق کے محافظوں اور ملک سے چلے جانے والوں کو مسلسل خطرات کا سامنا ہے جن میں گرفتاری، اغوا، تشدد، قید اور خاندان کے افراد کے خلاف تشدد شامل ہیں۔

اس کنسورشیم کو فریڈم ہاؤس نے افغان کینیڈین سول سوسائٹی فورم کے تعاون سےیہ جائزہ مرتب کرنے کی سہولت فراہم کی ہے ۔

فریڈم ہاؤس کے صدر مائیکل جے ابرامووٹز نے کہا کہ افغانستان کےافراد کو لاقانونیت کی ایک نئی سطح کا سامنا ہے کیونکہ گرفتاریاں اور ماورائے عدالت قتل طالبان حکمرانی کی ایک واضح خصوصیت بن چکے ہیں۔

انسانی حقوق کےلیے کوشاں افغان افراد خوف کا شکار ہیں اور انہیں سنگین چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بین الاقوامی برادری کو ایک آزاد اور زیادہ منصفانہ افغانستان کے لیے ان کارکنوں کی انتھک کوششوں کی حمایت کو دوگنا کرنا چاہیے۔

20:40 19.1.2023

افغانستان کی فلاحی امداد خواتین کے کام سے منسلک ہے: اقوام متحدہ

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے بدھ کو کابل میں طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی کو بتایا افغانستان کے لیے فلاحی امداد ککے لیے خواتین کو کام کی اجازت۔ دینا ضروری ہے۔
یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے بدھ کو کابل میں طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی کو بتایا افغانستان کے لیے فلاحی امداد ککے لیے خواتین کو کام کی اجازت۔ دینا ضروری ہے۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے بدھ کو کابل میں طالبان کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی سے بات کرتے ہوئے افغانستان کے لیے فلاحی امداد کو خواتین کے حقوق سے مربوط کیا ہے۔

طالبان کے نائب وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے حنفی کو بتایا کہ افغانستان کے لیے امداد خواتین کی سرگرمیوں اور کام کے مواقع سے منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کو افغانستان کی اقدار اور ثقافت کی بنیاد پر خواتین کے لیے مواقع تلاش کرنے چاہئیں۔

اقوام متحدہ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ محمد کی قیادت میں پیر سے کابل میں ہے۔

20:54 19.1.2023

اسلامی انقلابی گارڈز کو دہشت گرد گروپ قرار دینے پر ایران کی یورپی پارلیمنٹ پر تنقید

ایران کے اسلامی انقلابی محافط کور کے ارکان کا تہران میں مارچ۔ 29 اپریل 2023
ایران کے اسلامی انقلابی محافط کور کے ارکان کا تہران میں مارچ۔ 29 اپریل 2023

ایران نے یورپی پارلیمنٹ میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور یا آئی آر جی سی کے دہشت گرد گروپ کے طور پر اندراج کےووٹ پر تنقید کی۔

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ فون کال میں ووٹنگ کو نامناسب اور غلط قرار دیا۔

ایران کی جانب سے یہ تنقید یورپی پارلیمنٹ میں ایک غیر پابند ووٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور روسی افواج کو ڈرون فراہم کرنے پر آئی آر جی سی کی مذمت کی گئی تھی۔

توقع ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اگلے ہفتے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے پرتبادلہ خیال کریں گے۔

21:28 20.1.2023

افغانستان میں 83 لاکھ افراد کے لیے زندگی بچانے والی امداد کی فوری ضرورت

افغانستان میں 83 لاکھ افراد کو 2023 میں زندگی بچانے والی امداد کی ضرورت ہے ۔

پانچ سالوں میں یہ 350 فیصد اضافہ ہے۔

معاشی زوال، موسمیاتی تبدیلی، بھوک اور تنازعات کے اثرات نے تمام ضروریات کو انتہائی حد تک بڑھا دیا ہے۔

2023 کے لیے افغانستان میں انسانی ضروریات کا جائزہ جلد مرتب کیا جا رہا ہے۔

اسلامی ملکوں کی تعاون تنظیم یا او آئی سینے جمعرات 19 جنوری 2023 کوافغان دارالحکومت کابل میں انتہائی ضرورت مند خاندانوں کے لیے فوڈ باسکٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا، جس کی مالی اعانت کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے کی اور اس منصوبے کو افغانستان میں او آئی سیمشن کے ذریعے لاگو کیا گیا۔

یہ منصوبہ 25 افغان ریاستوں کا احاطہ کرے گا اور اس کے تحت دو لاکھ 84 ہزار افراد میں 47 ہزار 4 سو فوڈ باسکٹ تقسیم کی جائیں گی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG