لیبیا: داعش دور کی اجتماعی قبر سے 18 لاشیں برآمد
لیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں وسطی ساحلی شہر سیرت میں ایک اجتماعی قبر سے 18 لاشیں ملی ہیں۔
براعظم افریقہ کے شمالی حصے میں واقع لیبیا کا یہ شہر اسلامک اسٹیٹ یا داعش کا گڑھ رہ چکا ہے۔
لاپتہ افراد سے متعلق ادارے نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صبا کے علاقے میں اجتماعی قبر سے لاشیں نکانے کے بعد انہیں سرت کے ابن سینا اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
سرت 2015 اور 2016 کے درمیانی عرصے میں اسلامک اسٹیٹ کے قبضے میں آ گیا تھا۔ جس کی وجہ لیبیا میں 2011 میں ہونے والی بغاوت اور خانہ جنگی تھی۔
کئی عسکریت پسند گروہ ملک میں جاری افراتفری اور بدامنی سے فائدہ اٹھا کر تیل کی تنصیبات پر قابض ہو گئے تھے۔
ملک سے فرار ہونے والے افغان میڈیا مالکان کے خلاف جلد فیصلہ متوقع: طالبان
طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت کے حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کی عدالت جلد ہی ان میڈیا اداروں کے بارے میں فیصلہ کرے گی جو افغانستان میں قائم ہوئے اور ان کے بانی طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے اور اب وہ طالبان مخالف پروپیگنڈا مہم میں مصروف ہیں۔
طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت میں میڈیا واچ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ابو الحق حماد نے آر ٹی اے کو بتایا ہے کہ ملکی قوانین کے مطابق جو میڈیا آؤٹ لیٹس افغانستان میں رجسٹر ہوتے ہیں ان کا چیف ایڈیٹر اور دفتر ملک کے اندر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت نے ان کے بقول متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف مقدمہ کیا ہے اورانہیں امید ہے کہ عدالت جلد فیصلہ کرے گی۔
اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعدنجی افغان میڈیا اداروں کے متعددمالکان نے افغانستان چھوڑ دیا تھا اور اب ان میں سے کچھ ملک سے باہر کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی مشن کا خواتین پر پابندی کے سلسلے میں طالبان اور حامد کرزئی سے رابطہ
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کے نائب سربراہ مارکس پوٹزل نے کئی طالبان عہدیداروں اور سابق صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی ہے اور خواتین کی تعلیم اور این جی اوز میں کام پر طالبان کی نئی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
امدادی مشن نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ افغان خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی سے انسانی بحران مزید گہرا ہو گا جس سے معاشی بدحالی اور افغانستان کی تنہائی مزید بڑھے گی۔
اسی دوران طالبان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سراج الدین حقانی نے اقوام متحدہ کےنمائندے کو بتایا ہے کہ طالبان قیادت عوام کی بھلائی کے لیے سوچتی ہے اور اس کے لیے پرعزم ہے اور مزید کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسائل کے ایک معقول اور مستقل حل پر کام کیا جا رہا ہے جو شرعی احکام اور ہمارے لوگوں کی ثقافت سے ہم آہنگ ہو۔
ایران کے مظاہروں میں 70 بچوں سمیت 516 افراد ہلاک ہوچکے ہیں: ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس
امریکہ میں قائم انسانی حقوق کے نگران ادارے کا کہنا ہے کہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز کےبعد سے تقریباً چار ماہ میں 516 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔
ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس نیوز ایجنسی یا ایچ آر اے این اے نے پیر کے روز بتایا کہ مرنے والوں میں70بچے بھی شامل ہیں۔
گروپ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گرفتار افراد کی تعداد 19200 سے زیادہ ہے جن میں 687 طلباء شامل ہیں۔
یہ مظاہرے ستمبر کے وسط میں 22بائیس سالہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے ردعمل میں شروع ہوئےجنہیں ایران کی اخلاقیات پولیس نے ملک میں لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا تھا۔