افغانستان میں ٹی ٹی پی کے ممکنہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے بیان اشتعال انگیز ہے: طالبان وزارت دفاع
طالبان کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزارت قومی دفاع افغانستان میں ٹی ٹی پی کی موجودگی اور افغانستان کے اندر ان کے ممکنہ حملے کے بارے میں پاکستانی وزیر داخلہ کی حالیہ تقاریر کو اشتعال انگیز اور بے بنیاد سمجھتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کے ایسے دعووں سے دونوں ہمسایہ اور برادر ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے جب کہ یہ شواہد موجود ہیں کہ ٹی ٹی پی کے مراکز پاکستان کے اندر ہیں۔
بیان میں مشورہ دیا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کے خدشات اور مسائل کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔
پاکستان کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
اس سے پہلے پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک پاکستانی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کابل میں حکام نےٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی نہ کی تو وہ تحریک طالبان پاکستان کے افغانستان میں محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنائیں گے۔
افغان خواتین کی تعلیم اور کام کا حق دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش جا رہی ہے:رینا امیری
افغانستان میں انسانی حقوق، خواتین اور لڑکیوں کے لیے امریکہ کی خصوصی نمائندہ رینا امیری نے کہا ہے کہ افغان لڑکیوں اور خواتین کی آواز سنی جا رہی ہے اور ان کی حمایت کی جائے گی۔ ایک ٹویٹ میں سب یا کوئی نہیں کا نعرہ شیئر کرتے ہوئے امیری نے مزید کہا کہ افغان لڑکیوں اور خواتین کے لیے تعلیم اور کام کا حق دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر یا اوچا کا کہنا ہے کہ خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی کے تمام افغان افراد کے لیے مہلک نتائج ہوں گے۔ یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب 28 ملین سے زیادہ لوگوں کو زندہ رہنے کے لیے امداد کی ضرورت ہے کیونکہ ملک قحط کی صورت حال، معاشی زبوں حالی، غربت اور شدید سردی کے خطرے سے دوچار ہے۔
ایرانی یونیورسٹیوں کا افغان طالبات کو قبول کرنے کا اعلان
ایرانی یونیورسٹیوں نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے افغان لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے روکے جانے کے اعلان کے بعد انہیں اپنے ہاں داخلہ دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
تہران ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تہران کی الزہرہ یونیورسٹی، بجنورد کی کوثر یونیورسٹی اور قم کی حضرت معصومہ یونیورسٹی کے خواتین کےلیے مخصوص مراکز افغان طالبات کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
افغانستان کو بیرونی تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے: طالبان وزیر تجارت
افغان طالبان کے قائم مقام وزیر تجارت نے کہا کہ ان کی انتظامیہ خود کفالت کی حوصلہ افزائی کرے گی اور وہ بین الاقوامی تجارت کو بڑھانا اور سرمایہ کاری حاصل کرنا چاہتی ہے، کیونکہ افغانستان تنہائی کا شکارہے اور خواتین پر پابندیوں کی وجہ سے کچھ فلاحی کارروائیوں کی معطلی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکمت عملی کا ایک حصہ تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔
قائم مقام افغان وزیر تجارت، حاجی نورالدین عزیزی نے بتایا کہ ہمارے زرعی شعبے میں بیرونی سرمایہ کار دلچسپی رکھتے ہیں ۔ جب کہ ایران اور چین سمیت کچھ دوسرے ملک بھی زراعت، لائیوسٹاک اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے کچھ صنعتی پارکس اور تھرمل پاور پلانٹس ہیں جن میں روس اور ایران شامل ہیں۔