امریکی عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد کے مبینہ کردار کا مقدمہ خارج کر دیا
ایک امریکی جج نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں مبینہ کردار کے الزام کامقدمہ خارج کر دیا ہے۔
واشنگٹن کے وفاقی جج جان بیٹس نے منگل کو کہا کہ انہوں نے امریکی حکومت کے اس موقف کو قبول کیا ہے کہ شہزادہ محمد کو غیرملکی سربراہ مملکت کی حیثیت سے امریکی عدالتوں میں استثنیٰ حاصل ہے۔
شہزادے کوستمبر میں سعودی عرب کا وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا۔
بیٹس نے کہا کہ خاشقجی کی منگیتر ہیٹس سینگیز اور خاشقجی کےایکٹوسٹ گروپ ڈیموکریسی فار دی عرب ورلڈ ناؤ کی طرف سے دائر سول مقدمہ میں مضبوط اور قابلِ تعریف دلیل دی کہ قتل کے پیچھے شہزادہ محمد کا ہاتھ تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے پچھلے سال ایک انٹیلی جنس رپورٹ جاری کی تھی جس سے معلوم ہوا تھا کہ شہزادہ محمد نے خاشقجی کے خلاف آپریشن کی منظوری دی تھی۔
سعودی حکام اس دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔
اس قتل کے نتیجے میں واشنگٹن اور ریاض کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آئی ۔
سعودی عدالت نے 2020 میں اس قتل کے الزام میں 8 افراد کو 7 سے 20 سال کے درمیان قید کی سزا سنائی تھی۔
افغانستان: قتل کےمجرم کو سرعام پھانسی دے دی گئی
طالبان کی صوبائی حکومت نے قتل کے ایک مقدمے میں ایک شخص کو عوامی اجتماع میں پھانسی دے دی ہے ۔
اعلیٰ طالبان عہدیداروں کی موجودگی میں بدھ کے روزفرح کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں یہ کارروائی کی گئی ۔
افغانستان میں اگست 2021 میں اقتدار پر قبضے کے بعد طالبان حکومت کی جانب سے حدود (ضوابط کے تحت ) یہ کارروائی کی گئی ہے ۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ سزائے موت پانے والے شخص نے صوبہ ہرات سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔
عینی شاہدین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ آج صبح بڑی تعداد میں لوگ اسپورٹس اسٹیڈیم گئے۔
دن کے اوائل میں ایک مقامی ریڈیو نے لوگوں سے کہا کہ وہ شریعت حدود کے نفاذ کو دیکھنے کے لیے اسپورٹس اسٹیڈیم جائیں۔
افغانستان: 8لاکھ 75 ہزار بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا
یونیسیف کا کہنا ہے کہ 2023 میں افغانستان میں تقریباً آٹھ لاکھ 75 ہزار بچوں کو ملک میں شدید غذائی قلت کا سامنا ہو گا اور ادارے کو انہیں علاج کے لیےاسپتال میں داخل کرانا پڑے گا۔
اسی دوران اقوام متحدہ کے فلاحی امور کے رابطہ دفتر OCHA کا کہنا ہے کہ افغانستان میں انسانی ضروریات میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں دو کروڑ لوگ خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں اور دو کروڑ 10 لاکھ افراد کو انسانی ہمدردی کی مدد کی ضرورت ہے۔
کئی دہائیوں کی جنگ، خشک سالی، معاشی بحران اور بار بار آنے والی قدرتی آفات کی وجہ سے یہ ضروریات مسلسل بڑھ رہی ہیں ۔
عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ان ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے بروقت فنڈز درکار ہیں۔
شہریوں کی حفاظت طالبان کی ذمہ داری ہے: اقوام متحدہ امدادی مشن برائے افغانستان
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی مشن یا ’یوناما‘ کا کہنا ہے کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں مزار شریف اور جلال آباد میں کم از کم 38 شہری ہلاک اورزخمی ہوئے ہیں۔
امدادی مشن کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام افغان عوام کی حفاظت کریں۔
امدادی مشن ’یو این اے ایم اے‘ نے ٹویٹ کیا کہ افغانستان میں عوامی مقامات پر حملوں کے حالیہ سلسلے نے شہریوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ان حملوں سے ایک گردوارے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔