افغانستان: طالبان پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے خلاف ہیں
طالبان پکتیا کی سرحدی جھڑپوں پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ دونوں جانب سے ایک مشترکہ ورکنگ کمیٹی کام کر رہی ہے اور مستقبل میں ایسے مسائل کو روکنے کے لیے اپنی ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ افغانستان پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحد پار جھڑپوں کے خلاف ہے۔
مجاہد نے کہا کہ ہم اپنے کسی بھی پڑوسی ملک کے ساتھ تصادم کے لیے نہیں بلکہ اپنی سرحد اور سرحدی علاقوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔
مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ طالبان اور پاکستانی سرحدی فورسز کے درمیان تین روز تک جاری رہنے والی لڑائی منگل کو روک دی گئی اور دونوں فریق سرحد پر ملے لیکن اب تک ان مذاکرات میں کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔
طالبان حکومت کا ایران اور پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کو حکومت مخالف مظاہروں سے گریز کی ہدایت
طالبان کی مہاجرین اوروطن واپس آنے والوں کی وزارت نے ایران اور پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین سے کہا ہے کہ وہ ان ممالک میں حکومت مخالف مظاہروں سے گریز کریں۔
مہاجرین کے لیے طالبان کے وزیر عبدالرحمن راشد نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور پاکستان میں جاری احتجاج ان ملکوں کے اندرونی مسائل ہیں اور افغان مہاجرین کو ان مظاہروں میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔
ایران اور پاکستان میں پچاس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین مقیم ہیں۔
یوکرین: روسی راکٹ اسپتال پر گرنے سے ایک بچہ ہلاک
یوکرینی حکام نے بدھ کو کہا کہ روسی افواج کی طرف سے رات گئے ایک فضائی حملےمیں جنوبی یوکرین میں ایک اسپتال کے زچگی وارڈ کو نشانہ بنایا گیاجس میں ایک نوزائیدہ بچہ ہلاک اور اس کی ماں زخمی ہو گئی۔
حکام نے بتایا کہ میزائل نے زپوریزہیا کے علاقے ولنیانسک میں دو منزلہ عمارت کو تباہ کر دیا۔
ریاستی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ بچے کی ماں اور ایک ڈاکٹر کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ روس شہریوں اور شہری اثاثوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ایک بار پھر دہشت گردی اور قتل و غارت کے ذریعےکامیابی حاصل کرنے کی کوشش کا فیصلہ کیا ہے جو وہ نو ماہ سے حاصل نہیں کرسکا تھا اور نہ ہی کرسکے گا۔
یوکرین: روسی حملوں سے بجلی کا نظام تباہ، شہریوں کو مارچ تک بلیک آؤٹ کا سامنا
یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کو مارچ تک بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ روسی فضائی حملوں نے پاور گرڈ کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔
حکام سخت سردیوں سے نمٹنے کے لیے یوکرینیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ضروری اشیا کا ذخیرہ کریں اور سخت متاثرہ علاقوں کو خالی کریں۔
روس یوکرین کے پاور گرڈ اور دیگر انفراسٹرکچر کو ہفتوں سے تباہ کر رہا ہے۔
ان حملوں نے بڑے پیمانے پر بلیک آؤٹ کیا ہے اور یوکرین کے لاکھوں شہریوں کو بجلی، حرارت اور پانی سے محروم کر دیا ہے۔
یوکرین کے پاور گرڈ آپریٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ حملوں نے عملی طور پر تھرمل اور ہائیڈرو الیکٹرک کے ہر پاور پلانٹ کو نقصان پہنچایا ہے۔
ایک اور پیش رفت میں امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے یوکرین کے معاشی استحکام اور بنیادی حکومتی خدمات کی حمایت کے لیے 4.5 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔