ایران: حکومت مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ، پانچ افراد ہلاک
I
ایران میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مغرب میں ایک کرد قصبے میں مظاہرین کے خلاف گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پیر کو حکومت مخالف مظاہرے کے دوران کم از کم پانچ افراد مارے گئے ۔ یہ مظاہرہ گزشتہ روز ہلاک ہونے والے دو افراد کے جنازے کے موقع پر ہوا۔
آن لائن ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ درجنوں مظاہرین گلیوں میں پناہ لے رہے ہیں کیونکہ سڑکوں پر گولیوں کی آواز گونج رہی ہے۔
کچھ لوگوں کو فرش پر بےحس و حرکت اور خون میں لت پت پڑے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ دیگر لو گ خون دینے کے لیے مقامی اسپتال میں جمع ہیں۔
دارالحکومت تہران میں ستمبر میں ملک کی اخلاقی پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والی22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔
عراق : گیس لیک کے دھماکے میں پانچ افراد ہلاک 40 سے زیادہ زخمی
عراق میں منگل کو علی الصبح ایک گیس دھماکے کے بعد لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں ۔
اس دھماکے میں ملک کے کرد علاقے کے اندر دوہوک میں طلباء کے ایک ہاؤسنگ بلاک میں ہونے والے اس دھماکے سے کم ازکم پانچ افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
دوہوک سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہل کار نے ابتدائی طور پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سول ڈیفنس کا ایک کپتان اور ایک فائر فائٹر بھی شامل ہے۔
عمارت میں واقع ایک بیکری کی دکان میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔
یونان: سمندری طوفان میں گھرے سینکڑوں تارکین وطن کو بچانے کی کوششیں جاری
یونانی حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی جزیرے کریٹ کے ساحل پر ایک بڑی امدادی کارروائی جاری ہے اورخیال ہے کہ سینکڑوں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی خراب ہو کر سمندر میں بھٹک رہی ہے ۔
کوسٹ گارڈ نے منگل کو کہا کہ کشتی پر سوار مسافروں نے حکام کو آگاہ کرنے کے لیے رات کے وقت ہنگامی نمبر پر کال کی تھی۔
کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ مسافروں کے مطابق کشتی پر تقریباً چار سو سے پانچ سو افراد سوار تھے، لیکن اس تعداد کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
یونانی بحریہ کا ایک فریگیٹ، دو اطالوی ماہی گیری جہاز، ایک ٹینکر اور دو مال بردار بحری جہاز ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے تھےلیکن تیز ہواؤں اور طوفانی سمندروں کے باعث صبح تک کسی بھی مسافر کو اس کشتی سے نکالنا ممکن نہیں ہو سکا۔
فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی کہاں سے روانہ ہوئی تھی ؟ اس کی مطلوبہ منزل کیا تھی یا اس میں سوار افراد کی قومیتیں کیا تھیں ؟
مشرق وسطیٰ ، ایشیا اور افریقہ میں تنازعات اور غربت سے بچنے کے لیے ہزاروں افراد ہر سال خطرناک سمندری سفر کے ذریعے یورپی یونین کے ممالک میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر ہمسایہ ملک ترکی سے یونان پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں یا پھر اٹلی کا طویل راستہ اختیار کرتے ہیں۔
چین: کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 37 لاکھ آبادی کا شہر لاک ڈاؤن
چین کے جنوبی شہر گوانگزو کے سب سے بڑےضلع میں کووڈ۔19 وباکو پھیلنےسے روکنے کی کوشش میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے ۔
ان پابندیوں کا آغاز پیر کے روز ہوا۔عوامی آمد و رفت معطل ہے اور ریستورانوں میں کھانے پر پابندی ہے ۔
رہائشیوں کے لیے لازمی ہے کہ اگر وہ اپنا گھر چھوڑنا چاہتے ہیں تو منفی ٹیسٹ پیش کریں۔
گوانگزو میں بایون ضلع 3.میں 37 لاکھ افراد رہتے ہیں اور وہاں اسکولوں کے لیے کلاسز میں موجودگی معطل کر دی گئی ہے اور یونیورسٹیوں کو سیل کر دیا ہے۔
شہر نے اعلان کیا کہ یہ اقدامات کم از کم جمعہ تک جاری رہیں گے۔
چین دنیا کا واحد بڑا ملک ہے جو اب بھی سخت لاک ڈاؤن اقدامات اور بڑے پیمانے پر جانچ کے ذریعے وائرس کی منتقلی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔