یوکرین کے متعدد شہروں پر روسی فضائی حملے، رہائشی عمارتیں شعلوں کی لپیٹ میں آ گئیں
یہ فضائی حملے روسی فوجوں کے یوکرین کے جنوبی شہر کھیرسن سے انخلا کے چار روز بعد ہوئے ہیں۔ کھیر سن واحد علاقائی صدر مقام تھا جس پر روس نے اس جنگ میں قبضہ کیا تھا۔
یوکر ینی حکام نے کہا ہے کہ ملک بھر کے شہروں پر روسی فضائی حملے ہوئے ہیں، جن میں دارالحکومت، کیف بھی شامل ہیں جہاں رہائشی عمارتیں شعلوں کی لپیٹ میں آ گئیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کے کم از کم 10 علاقے اور شہر میزائل حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔
یوکرین کے ایک بجلی گھر پر میزائل گرنے سے ایک بڑا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا۔
دریں اثنا، یوکرین کی پولیس اور اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ وہ کلیدی جنوبی شہر پر آٹھ ماہ کے قبضے کے دوران کھیرسن میں مبینہ روسی زیادتیوں کا جائزہ لے رہے ہیں جہاں تشدد کے مقامات جبری گمشدگیوں اور حراستوں کےبارے میں بھی شواہد اکھٹے کیے جائیں گے ۔
منگل کے روز یوکرین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مانیٹرنگ مشن کے سربراہ نے شہر میں سنگین انسانی صورتحال" کی مذمت کی۔ماٹیلڈا بوگنر نے کہا کہ ان کی ٹیمیں جبری گمشدگیوں اور عارضی حراستوں کے تقریباً 80 واقعات کے الزامات کی تصدیق کے لئے کھیرسن کے دورے کی کوشش کر رہی ہیں ۔
روسی میزائل پولینڈ میں گرنے سے دو افراد ہلاک
امریکہ کی انٹیلی جنس کے ایک سینئر عہدے دار نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائل نیٹو کے رکن ملک پولینڈ میں گرے جس سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ اے پی کے مطابق اور شخص نے یہ تصدیق کی ہے کہ بظاہر روسی میزائل پولینڈ کی سرحد کے 15 میل اندر گرے۔
نیشنل سیکیورٹی نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ایجنسی نے پولینڈ سے آنے والی رپورٹس دیکھی ہیں اور ایجنسی زیادہ معلومات اکھٹی کرنے کے لیے پولینڈ کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
’پولینڈ پر گرنے والا میزائل ممکنہ طور پر یوکرین سے آیا تھا‘
پولینڈ کا کہنا ہے کہ ایسی قطعِی کوئی علامت موجود نہیں ہے کہ پولینڈ کے کھیت میں گرنے والا ایک میزائل جس میں دو افراد ہلاک ہوئے، جان بوجھ کر کیا گیا کوئی حملہ تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ امکان نہیں کہ روس نے میزائل فائر کیا ہو۔
نیٹو کے سربراہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔
پولینڈ کے صدر نے بدھ کو کہا کہ پڑوسی یوکرین نے ممکنہ طور پر سوویت دور کے پروجیکٹائل کو لانچ کیا کیونکہ وہ اس روسی فضائی حملے کو روک رہا تھا جس نے اس کے پاور گرڈ کو تباہ کر دیا تھا۔
یہ میزائل پولینڈ میں منگل کو اس وقت گرا، جب روس یوکرین کے پاور گرڈ کو میزائلوں اور پھٹنے والے ڈرونز سے تباہ کر رہا تھا ۔
پولینڈ نے کہا ہے کہ وہ میزائل روسی ساختہ تھا۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق تین امریکی حکام نے کہا کہ ابتدائی جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اسے یوکرین کی افواج نے آنے والے روسی میزائل پر فائر کیا تھا۔
بنکاک میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کانفرنس کا انعقاد
امریکہ اس ہفتے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن یعنی’ اے پی ای سی‘ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ملکوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ کی توقع کر رہا ہے، جہاں عالمی تجارت کے تقریباً نصف کی نمائندگی کرنے والی 21 معیشتیں تجارت کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کریں گی۔
یہ پہلا موقع ہے جب حکام کرونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد ذاتی طور پر شرکت کر رہے ہیں۔
عہدے داروں نے کہا ہے کہ اس سربراہی اجلاس کا مقصد تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ ، پینڈیمک کے بعدسرحدپار سفر کی بحالی اور ایک بزنس ٹریول کارڈ کو متعارف کرانا ہے تاکہ اہل کاروباری مسافر شرکت کرنے والے ملکوں میں90 دن تک ٹھہر سکیں ۔
تھائی حکام نئے ماحولیاتی اہداف کے ایک پیکیج کو بھی فروغ دے رہے ہیں جسے بائیو سرکلر گرین اکانومی کہا جاتا ہے اور جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ کچرے کو کم کرنے ، ماحولیاتی نظام کی بحالی اور وسائل کے تحفظ کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرتا ہے ۔