آب و ہوا کی عالمی کانفرنس اگلے ہفتے شرم الشیخ میں ہو گی، پیرس کانفرنس کے اہداف پورے نہیں ہو سکے
اقوام متحدہ کی سی او پی 27 کے طور پر معروف آب و ہوا سے متعلق کانفرنس اگلے ہفتے شرم الشیخ مصر میں ہورہی ہے اور آب و ہوا سے متعلق سر گرم ترقی یافتہ ملکوں میں کاربن کا بڑی مقدار میں اخراج کرنےوالوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کانفرنس میں زیادہ بڑے عطیات کے وعدے کریں ۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق بین الاقوامی کمیونٹی ابھی تک 2015 کے پیرس معاہدے کے اہداف پورے کرنے سے بہت دور ہے جب کہ عالمی درجہ حرارت کو ایک اعشاریہ 5 سیلسئس کی حد سے کم رکھنےکا بھی کوئی مستند راستہ نہیں ہے ۔
حکومتوں کی جانب سے کاربن کے اخراج میں کمی کے منصوبےابھی تک ناکافی ہیں اور ماحولیاتی رہنما ترقی یافتہ ملکوں سے مزید اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی امور سے متعلق ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ، انگر اینڈرسن نے وی او اے کو ایک خصوصی انٹر ویو میں کہا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کا 75 فیصد اخراج گروپ 20 کی سب سے بڑی معیشتیں کرتی ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے چاہئیں اور ہم شرم الشیخ افریقہ کی کانفرنس میں اسی بارے میں گفتگو چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کو مزید رقم فراہم کرنے اور اپنے اخراج کو کم کرنے کی ضرورت ہے ۔
یہ کانفرنس ایسے میں منعقد ہو رہی ہے جب قرن افریقہ میں ریکارڈ خشک سالی ہے اور صومالیہ میں قحط کے انتباہ جاری ہور ہے ہیں۔
افریقہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں کا 4 فیصد سے بھی کم اخراج کرتا ہے لیکن پھر بھی وہ گلوبل وارمنگ کے اثرات سے متاثر ہوتا ہے جن میں خوراک کا عدم استحکام، بڑھے ہوئے تنازعے اور مزید سخت موسمی واقعات شامل ہیں ۔
ایران سے سعودی عرب کو لاحق خطرات پر امریکہ کو تشویش
امریکی عہدے دارں نے منگل کے روز ایران کی جانب سے سعودی عرب کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا ۔
امریکی وزیر خارجہ نیڈ پرائس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم فوج، سفارت کاروں ، انٹیلی جینس ذرائع کے توسط سے سعودیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم اپنے اور خطے میں ہمارے شراکت داروں کے مفادات کے دفاع پر اقدام کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔
ایسو سی ایٹڈ پریس اور وال اسٹریٹ جرنل نے منگل کو رپورٹ دی کہ سعودی عرب نے کسی امکانی حملے کے بارے میں امریکہ کو معلومات فراہم کی ہیں ۔
پینٹاگان کے پریس سیکرٹری بریگیڈئیر جنرل پیٹ رائڈر نے ان رپورٹوں کے بارے میں کہ امریکی فوجی عہدے داروں کو خطے میں خطرے کی صورتحال پر مسلسل تشویش ہے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اس حوالے سے کہ سعودی ہمیں اس بارے میں کیا معلومات فراہم کرسکتے ہیں اپنے سعودی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں لیکن جیسا کہ ہم نے پہلے کہا ہے اور میں اسے دہراتا ہو ں کہ ہم ا پنی حفاظت اور دفاع کے حق کو محفوظ رکھتے ہیں قطع نظر اس کے کہ ہماری فورسز کہاں خدمات انجام دے رہی ہیں ، خواہ وہ عراق میں ہوں یا کسی اور جگہ ۔
شمالی کوریا کی میزائل لانچنگ، جنوبی کوریا میں خطرے کے الارم بجائے گئے
شمالی کوریا نے بدھ کے روز دس میزائل فائر کیے جن میں کم ا ز کم تین جنوبی کوریا کے علاقے کی جانب داغےگئے۔
یہ ایک ایسی غیر معمولی لانچنگ تھی جس کے نتیجے میں جنوبی کوریا کے ٹیلی وژنز میں الرٹس نشر کیے گئے اور ساحل کے قریب ایک جزیرے پر فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔
جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شمالی کوریا کا ایک میزائل جنوبی کوریا کے شمال مشرق میں ایک ساحلی سیاحتی مقام ، سوکچو کے مشرق میں صرف 57 کلومیٹر کے فاصلے پر پانیوں میں گرا ۔
ایک اور میزائل جنوبی کوریا کے مشرقی ساحل کے قریب ایک گنجان آباد علاقے ، الانگ کاؤنٹی سے 167 کلومیٹر کے فاصلے پر گرا۔
ان لانچنگز کے رد عمل میں جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہ اس نے کم از کم جمعرات کی صبح تک اپنے مشرقی ساحل کے قریب کچھ فضائی راستے بند کر دیے ہیں ۔
اسرائیل میں انتخابات: نتن یاہو کا پلڑا بھاری
سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو قومی انتخابات میں فتح کی جانب گامزن دکھائی دیتے ہیں۔
انہوں نے اب تک شمار کیے گئے ووٹوں میں سے 80 فیصد حاصل کیے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ووٹرزنے انہیں اور ان کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں کو ملک کی پارلیمنٹ میں بظاہر ایک مضبوط اکثریت دے دی ہے۔
ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور یہ نتائج حتمی نہیں ہیں ۔