میانمار: آنگ ساں سوچی کو بدعنوانی کے مزید دو الزمات میں سزا
فوج کے زیر اقتدار میانمار کی ایک عدالت نے ملک کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے مزید دو الزامات میں مجرم قرار دےدیا ہے۔
بدھ کو سنائی گئی تین تین سال کی دو سزائیں ایک ساتھ پوری کی جائیں گی، اور اس سے پہلے دی گئی سزاؤں کو ملا کر اب ان کی کل سزائے قید 26 سال ہو گئی ہے ۔
سوچی کو فروری 2021 میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب فوج نے ان کی منتخب حکومت سے اقتدار چھین لیا تھا۔
سوچی نے اس کیس میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے، جس میں اان پر منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا یافتہ ایک ٹائیکون سےپانچ لاکھ پچاس ہزار ڈالر رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
غیر قانونی طور پر واکی ٹاکیز درآمد کرنے اور رکھنے، کرونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی، اور بغاوت سمیت متعدد الزامات میں مجرم ثابت ہونے کے بعد انہیں پہلے ہی 23 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
لڑکیوں اور خواتین سے امتیازی سلوک پر امریکہ کا طالبان لیڈورں پر نئی پابندیوں کا اعلان
امریکہ نے منگل کے روز طالبان کو افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں پر اپنے ظالمامہ سلوک کی بنا پر سزا کے طور پر ان کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ نے طالبان کے موجودہ یا سابق ارکان اور سخت پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے خواتین کو دبانے میں ملوث دوسرے افراد کے لیے ویزے کی نئی پابندیوں کا اعلان کیاہے ۔
بلنکن نے یہ اعلان اقوام متحدہ کے لڑکیوں اور بچوں کے بین الاقوامی دن پرکیا۔
بلنکن نے کہا کہ افغانستان بدستور دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کو منظم طریقے سے چھٹے گریڈ سے زیادہ اسکول جانے کی سے روکا جاتا ہے اور ا ن کی اسکول واپسی کی کوئی تاریخ دکھائی نہیں دیتی ۔
2021 میں امریکی قیادت کی فورسز کے انخلا کے بعد اقتدار میں واپس آنے والے سخت موقف کے حامل طالبان نے لڑکیوں پر سیکنڈری اسکول جانے پر پابندی عائد کر دی ہے لیکن خواتین کو یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہے ۔
کابل کے ایک کلاس روم میں حال ہی میں ایک خود کش دھماکے میں ایک درجن طالبات اس وقت ہلاک اور زخمی ہو گئیں جب وہ یونیورسٹی میں داخلے کے ٹیسٹ کی تیاری کررہی تھیں ۔ اقوام متحدہ نے 46 لڑکیوں اور نوجوان خواتین سمیت اموات کی کل تعداد 53 بتائی ہے ۔
ایران میں جاری مظاہروں نے بیرون ملک آباد ایرانیوں میں یگانگت اور اتحاد کا احساس جگا دیا
اب جب ایران کے شہروں اور قصبوں میں حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ چوتھے ہفتے بھی جاری ہے، بیرون ملک مقیم ہزاروں ایرانیوں نے یورپ، شمالی امریکہ اور اس سے آگے تک کی سڑکوں پر اس کی حمایت میں مارچ کیا جسے بہت سے لوگ اپنے آبائی ملک کے لیے تاریخی تبدیلی کالمحہ سمجھتے ہیں۔
ایران کے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد 1980 کی دہائی میں ملک سے فرار ہونے والوں سے لے کر مغربی دارالحکومتوں میں پیدا ہونے اور پرورش پانے والے ایرانیوں کی نوجوان نسل تک، ایرانی تارکین وطن کمیونٹی کے بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایران کی اخلاقیات پولیس کی حراست میں 22 سالہ خاتون کی ہلاکت پر اپنے ملک میں ہونے والے مظاہروں کے مقصد سے ایک غیر معمولی اتحاد اور یگانگت محسوس کرتے ہیں ۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق بہت سے لوگ اس بات سے متفق ہیں کہ یہ احتجاج مختلف محسوس ہوتے ہیں کیونکہ یہ اسلامی جمہوریہ کے بنیادی اصولوں کو چیلنج کرتے ہیں۔
شام: باغیوں کے دو گروپس میں جھڑپیں ،13 افراد ہلاک
شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ شمال مشرقی شام میں اقتدار کی کشمش میں حریف دھڑوں کے درمیان جاری دو دن کی جھڑپوں میں13 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں جن میں سے بیشتر جنگجو تھے۔
اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری گروپ فا ر ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ترک نواز شامی باغیوں کے دو گروپس کے درمیان لڑائی شمالی صوبے حلب کے قصبے الباب سے شروع ہوئی جس کے بعد وہ دوسرے علاقوں تک پھیل گئی اور اس میں دوسرے دھڑے شامل ہوتے گئے۔
آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے اے ایف پی کو بتایا کہ درجنوں دھڑے شمالی شام میں اپنا اثر و رسوخ کے بڑھانے کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے موجودہ انتشار نے جنم لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، کہ اگرچہ یہ جھڑپیں دو گروہوں کے درمیان جھگڑے سے شروع ہوئیں، تاہم دوسرے دھڑوں نےا س کا استعمال اپنے مخالفین سسے حساب چکانے کےایک موقع کے طور پر کیا ۔