یوکرین کے ایک جوہری بجلی گھر کے پاور پلانٹ کی مرمت کے بعد بجلی کی فراہمی شروع ہو گئی
اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے کہا ہے کہ یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کو جانے والی ایک بیرونی پاور پلانٹ کی اتوار کے روز اس کی مرمت کر دی گئی جب گولہ باری نے یورپ کےاس سب سے بڑے نیوکلئیر پاور پلانٹ کا رابطہ گرڈ سے منقطع کر دیا تھا اور اسے ہنگامی ڈیزل جنریٹرز کا سہارا لینا پڑا ۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے کہا ہے کہ 750 کلو وولٹ لائن کو یوکرینی انجینئروں کی جانب سے مرمت کے کام کے بعد اتوار کی شام دوبارہ پلانٹ سے جوڑ دیا گیا۔
جس کے بعد پلانٹ نے ان جنریٹرز کو بند کرنا شروع کر دیا جنہیں ہفتے کی صبح گرڈ سے ا س کا رابطہ منقطع ہو جانے کے بعد اسےبجلی فراہم کرنے کے لئے چلایا گیا تھا
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ گرڈ سے دوبارہ رابطہ "ابھی تک ایک غیر یقینی صورتحال میں ایک عارضی ریلیف ہے۔
اوپیک پلس کا تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصؒہ غیر دانشمندانہ ہے: امریکی وزیر خزانہ
فنانشل ٹائمز کی اتوار کی ایک خبر کے مطابق ، امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا ہے کہ اوپیک پلس گروپ کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ عالمی معیشت ، خاص طور پر ابھرتی ہوئی منڈیوں کے لیے غیر مددگار اور غیر دانشمندانہ ہے ۔
اخبار کو دیے گئے ایک انٹرو یو میں انہوں نے کہا کہ ،" ہم ترقی پذیر ملکوں کے بارے میں اور انہیں درپیش مسائل کے بارے میں فکر مند ہیں"۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے اتحادیوں پر بھی یوکرین کو مالی امداد بھیجنے میں سست روی کا مظاہرہ کرنے پر تنقید کی ۔
انہوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کچھ ملکوں نے جنہوں نے معاونت کا وعدہ کیا تھا ، امدادی رقم منتقل نہیں کی ہے، مزید کہا کہ،' "یوکرین کو امدادی رقم کی فراہمی کی رفتار بہت زیادہ سست ہے" ۔
کیف سمیت یوکرین کے کئی شہروں میں میزائل حملے، متعدد ہلاک اور زخمی
یوکرین کے دارالحکومت میں کئی مہینوں کی نسبتاً سکون کے بعد پیر کی صبح دو دھماکوں نے کیف کو ہلا کر رکھ دیا۔
رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ کئی ہفتوں کی خاموشی کے بعد روس نے کیف کو صدر ولادی میر پوٹن کی جانب سے کرائمیا کے ایک پل پر یوکرین کے حملے کو دہشت گردی قرار دیے جانے کے بعد نشانہ بنایا ہے۔
کیف کے مرکزی پارک میں میزائل گرنے سے ایک بڑا گڑھا بن گیا، دھماکے سے کئی افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دارالحکومت کیف کے علاوہ روس نے ترنوبیل، زیتومیر، ڈینیرو اور کرمینچوک کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
ان حملوں کے بعد یوکرین کے صدر ولادومیر زیلینسکی نے ٹیلی گرام پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ "وہ ہمیں دنیا سے مٹانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زاپوریزہزیا میں لوگوں کو اس وقت ہلاک کیا جب وہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ "انہوں نے ڈینپو اور کیف میں لوگوں کو اس وقت ہلاک کیا جو وہ اپنے کام پر جا رہے تھے۔ یہ میزائل حملے تھے جن میں بدقسمتی سے لوگ ہلاک اور زخمی بھی ہوئے۔
اے ایف پی کی رپورٹ میں یوکرین کے ایک سینئر جنرل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ روس نے یوکرین کے مختلف شہروں پر مجموعی طور پر 75 میزائل فائر کیے ہیں۔ ایک 39 سالہ ٹیچر سینیا نے اے ایف پی کو بتایا کہ جب پہلا دھماکہ ہوا تو ہم سو رہے تھے۔ دھماکے کی آواز سے جاگ کر ہم باہر نکلے کہ دیکھیں کیا ہوا ہے تو اسی دوران دوسرا دھماکہ ہو گیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق کیف میں 5 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
برطانیہ کے سیکرٹڑی جارجہ جیمز کلیولی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کیف سیمت یوکرین کے شہروں پر میزائل حملے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ولادی میر پوٹن کا یہ اقدام ان کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں یرکرین کے مختلف شہروں میں متعدد مقامات پر دھوئیں کے بادل بلند ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں یوکرینی علاقوں کے روس میں انضمام پر بحث
اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر سرگئی کسلٹسیا ، نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں بتایا کہ کم از کم 84 میزائل اور دو درجن ڈرون یوکرین بھر کے شہروں پر داغے جا چکے ہیں، جس سے موت اور تباہی کا ایک سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
پیر کے روز بات کرنے والے 20 ممالک میں سے، روس کے علاوہ سبھی نے تازہ ترین حملوں کی مذمت کی۔ کچھ نےخدشہ ظاہر کیا کہ وہ جنگی جرائم میں اضافہ کر سکتا ہے۔
ماسکو کے سفیر نے کہا کہ پیر کے حملے ہفتے کے روز کرئمیا کو روسی سرزمین سے ملانے والے پل پر بمباری کے جواب میں تھے۔
کریملن کے ریفرنڈمز اور الحاق پر بات کرتے ہوئے ماسکو کےایلچی نے کہا کہ چار علاقوں کی واضح اکثریت نے روس میں شامل ہونے کی حمایت کی ۔
جنرل اسمبلی کی بحث بدھ کی صبح دوبارہ شروع ہو گی اور مزید 45 ملکوں نے بحث میں حصہ لینے کی درخواست کی ہے۔ امریکہ بحث کے اختتام پر خطاب کرے گا ۔
بحث کے اختتام پر 193 ملکی اسمبلی سے یوکرین اور یوروپی یونین کی جانب سے روس کے یوکرینی علاقے کے الحاق کے اقدام مذمت اور اسے مسترد کرنے کے لیے پیش کردہ قرارداد پر ووٹنگ کے لیے کہا جائے گا۔