امیر ممالک آب و ہوا کی تبدیلی پر 100 ارب ڈالر کی فندنگ کا وعدہ پورا کریں: گوٗٹریس
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ترقی یافتہ ملکوں سے اپیل کی کہ وہ نومبر میں آب و ہوا کے جائزے پر مصر میں ہونے والی کانفرنس سے قبل ترقی پذیر ملکوں میں آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات میں مدد کے لیے سالانہ 100 بلین ڈالر کی فنڈنگ کے اپنے وعدے کو پورا کریں ۔
انٹونیو گوئٹریس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آب ہو ا کی تبدیلی سے مطابقت اور اس کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے کے لیے فنڈنگ کو آب وہوا کی تمام فنڈنگ کے کم از کم نصف کی نمائندگی کرنی چاہئے ۔"
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گروپ 20 کے ملک کاربن کے عالمی اخراج میں سے 80 فیصد کےذمہ دار ہیں لیکن وہ 100 ارب سالانہ کی فنڈنگ کا اپنا وعدہ پورا کرنے میں سست رہے ہیں۔
وزرا ، آب و ہوا کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندےاس ہفتے جمہوریہ کانگو کے دار الحکومت ، کنشاسا میں اجلاس کر رہے ہیں تاکہ نومبر میں سی او پی 27 کے طورپر معروف، آب و ہوا سے متعلق کانفرنس اجلاس کے لیے ایجنڈا تیار کر سکیں ۔
یہ اجلاس بحیرہ احمر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں 6 سے 18 نومبر تک ہو گا۔
گوئٹریس نے کہا کہ ،" میں تمام رہنماؤں پر زور دیتا ہوں کہ وہ سی ا و پی 27 میں بھر پور طریقے سے حصہ لیں اور دنیا کو بتائیں کہ وہ قومی اور عالمی سطح پر آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے کیا اقدام کریں گے"۔
آب و ہوا کے امور سے متعلق امریکہ کے خصوصی ایلچی اس ہفتے کنشاسا میں عالمی رہنماؤں کےساتھ موجود ہوں گے۔
امریکہ اور فلپائن کی مشترکہ بحری مشقیں
امریکہ اور فلپائن کے 2500 سے زیادہ میرین فوجی پیر کو جنگی مشقوں میں شامل ہوئے تاکہ جنوبی بحیرہ چین کے علاقائی تنازعات اور تائیوان پر بڑھتے ہوئے تناؤ پر خطے میں کسی بھی بحران کا مقابلہ کیا جا سے۔
فوجی حکام نے بتایا کہ سالانہ فوجی مشقیں نو منتخب فلپائنی صدر مارکوس جونیئر کی قیادت میں دیرینہ معاہدے کے اتحادیوں کے درمیان پہلی بڑی مشقیں ہیں۔ ان کے پیشرو، ، امریکی سیکیورٹی پالیسیوں کے سخت نقاد تھے اور امریکی افواج کے ساتھ فوجی مشقوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ چین کو ناراض کر سکتی ہیں۔
امریکی فوجی حکام نے بتایا کہ فوجی مشقیں جاپان کے شمالی جزیرے ہوکائیڈوپر امریکی میرینز اور جاپانی فوج کے درمیان جنگی مشقوں کے ساتھ بیک وقت کی جا رہی ہیں جن میں دونوں جانب کے تقریباً 3000 فوجی اہلکار شامل ہیں۔
جاپان میں قائم تھرڈ میرین ڈویژن کے امریکی میجر جنرل جے برگران نے کہا ہے کہ بیک وقت ہونے والی ان مشقوں کا مقصد حقیقی مشترکہ تربیت کے ذریعے امریکی اتحادیوں،فلپائن اور جاپان کے ساتھ دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے ۔
امریکہ کا نیا اور جدید ترین طیارہ بردار بحری جہازبحر اوقیانوس میں تعینات
ریاستہائے متحدہ کے سب سے نئے اور جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز نے دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی کشیدگیوں کے دوران اتحادیوں کے ساتھ تربیت اور بحر اوقیانوس کے بلند سمندروں پر گشت کے لیے اپنی پہلی تعیناتی کا آغاز کر دیا ہے۔
یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ نے منگل کے روز شمالی بحر اوقیانوس میں طیارہ بردار بحری جہاز کے ایک اسٹرائک گروپ کے قائد جہاز کے طور پر اپنی تعیناتی شروع کی جس میں نیٹو ملکوں کے چھ بحری جہاز، کئی امریکی جنگی جہاز اور ایک آبدوز شامل ہے۔
جہاز کے کمانڈنگ آفیسر بحریہ کے کیپٹن پال لینزیلوٹا، نے تعیناتی سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ "ہم پورے بحر اوقیانوس کو اپنی گشت کے علاقے کے طور پر استعمال کریں گے۔" "ہم بحری ہوا بازی کے دائرے میں موجود ہر مشن سیٹ کو کافی بھر پور طریقے سے انجام دیں گے ۔"
یہ تعیناتی یوکرین پر روس کے غیر قانونی حملے کے سات ماہ بعد اور روسی ولادی میر پوٹن کی جانب سے میدان جنگ میں بھاری نقصانات کے ازالے کے ایک کوشش میں مزید تین لاکھ فوجیوں کو متحرک کرنے کی کال کے صرف چند ہفتوں بعد ہورہی ہے۔
جنوبی کوریا کا میزائل مشترکہ مشقوں کے دوران سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا
جنوبی کوریا کا ایک بیلسٹک میزائل امریکہ کے ساتھ فائرنگ کی ایک لائیو مشق کے دوران خراب ہو گیا اور زمین پر گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس سے ایک ساحلی شہر کے رہائشی افرا تفری کا شکار ہو گئے جو شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز ہتھیاروں کے تجربات سے پہلے ہی پریشان ہیں۔
بدھ کی صبح ہونے والے دھماکوں کی آواز اور آگ کے شعلوں سے گنگنیونگ، میں بہت سے لوگ یہ سوچنے لگے کہ یہ شمالی کوریا کا حملہ ہو سکتا ہے۔
تشویش میں اس وقت اضافہ ہوا جب حکام نے گھنٹوں تک دھماکے کے بارے میں کوئی وضاحت فراہم نہیں کی۔
حادثے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
فوج نے کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کی "غیر معمولی پرواز" کی وجہ کیا تھی، جو کہ جنوبی کوریا کے حفظ ما تقدم اور جوابی حملے کی حکمت عملی میں استعما ل ہونے والا ایک اہم ہتھیار ہے۔