بنگلہ دیش میں کشتی الٹنے سے 24 افراد ہلاک
پولیس کا کہنا ہے کہ شمالی بنگلہ دیش میں ایک کشتی جس میں تقریباً 100 ہندو یاتری سوار تھے ، ڈوب گئی ، جس کے نتیجے میں اس میں سوار کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے مقامی سربراہ ایس ایم سراج الہدی نے بتایا کہ کشتی پر گنجائش ے زیادہ افراد سوار تھے۔ اتوار کی سہ پہر کو جب یہ حادثہ پیش آیا تو اس وقت کشتی ڈسٹرکٹ پنچ گڑھ کے علاقے بوڈا میں دریائے کراٹوا میں سفر کر رہی تھی۔
مقامی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اتوار کی شام تک غوطہ خورو ں اور مقامی رہائشیوں نے دریا سے کم ا ز اکم 24 لاشیں نکال لیں تھیںَ۔ مرنے والوں میں کم از کم 12 عورتیں اور 8بچے شامل تھے ۔ جب کہ بہت سے مسافر تیر کر ساحل پر پہنچ گئے ۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنےمسافر ابھی تک لاپتا ہیں۔ پولیس چیف کا کہنا ہے کہ غوطہ خور تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کشتی میں سوار ہندو یاتری اپنے سب سے بڑے مذہبی تہوار درگا پوجا کے لیے اس مندر کی جانب جا رہے تھے جہاں ہر سال ہزاروں یاتری اکھٹے ہوتے ہیں۔
ہزاروں یہودی زائرین کا یوکرین میں اجتماع
بین الاقوامی سفر سے متعلق انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے ہزاروں یہودی زائرین اپنے نئے سال کی تقریب میں شرکت کے وسطی یوکرین جمع ہو چکے ہیں۔زائرین نے یہ سفر ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب روس یوکرین میں مزید اہداف کو فضا سے نشانہ بنا رہا ہے اور اس جنگ کے لیے اپنے ریزو فوجیوں کو متحرک کر رہا ہے۔
یہ جنگ اپنے آٹھویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہودی زائرین، جن میں سے بہت سے اسرائیل اور دور دراز کے کئی دوسرے علاقوں سے آئے ہیں، یوکرین کے ایک چھوٹے سے قصبے اومان میں اکھٹے ہوئے جہاں ایک یہودی ربائی ناچمن بریسلوف کا مقبرہ ہے۔ ان کا 1810 میں انتقال ہوا تھا۔
اسرائیلی اور امریکی حکومتوں نے بھی اپنے شہریوں کو انتباہ کیا تھا کہ وہ اس سال یوکرین کا سفر نہ کریں۔ لیکن اتوار کو تقربیاًٍ 23,000 زائرین اومان میں پہنچ چکے تھے۔
لیبیامیں ملیشاؤں کے درمیان لڑائی چھڑنے سے پانچ افراد ہلاک
مغربی لیبیا میں صحت کے حکام نے پیر کو بتایا حریف ملیشیاؤں کے درمیان ایک بار پھر لڑائی ک چھڑنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں،جن میں ایک 10 سالہ لڑکی بھی شامل ہے۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق اتوار کے روز مغربی قصبے زاویہ میں حریف ملیشیا ؤں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی، جہاں مسلح گروپ تیل کی دولت سے مالا مال اس علاقے میں اپنا غلبہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزارت صحت کی ہنگامی سروس نے بتایا کہ رات بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں پانچ افراد کی ہلاکت کے ساتھ کم از کم 13 شہری زخمی بھی ہوئے۔
ہنگامی سروس کے ترجمان ملک مرسٹ نے بتایا کہ لڑائی کی وجہ سے درجنوں خاندان کئی گھنٹوں تک علاقے میں پھنسے رہے ۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ ایک ملیشیا کے مسلح افراد نے اپنے حریفوں پر فائرنگ کی جس سےدوسری ملیشیا کا ایک رکن زخمی ہو گیا جسے اسپتال پہنچا دیا گیا۔
لیبیا اس وقت دو حریف حکومتوں کے درمیان منقسم ہے،اوران دونوں کو مسلح ملیشیاؤں اور بعض غیر ملکی حکومتوں کی پشت پناہی حاصل ہے ۔
مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں ریفرنڈم کے بعد روس سے الحاق کا جلد اعلان متوقع
سات ماہ کی تھکا دینے والی جنگ کے بعد، بہت سے یوکرینی باشندے مزید مصائب اور سیاسی جبر کے خدشات میں گرفتار ہیں۔
کریملن کے زیر انتظام بندوقوں کے سائے میں کرائے گئے ریفرنڈم سے یہ نشاندہی ہوتی ہے کہ روس کے ان چار مقبوضہ علاقوں کا جلد ہی روس سے الحاق ہو جائے گا۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق بہت سے باشندے ریفرنڈم شروع ہونے سے پہلے ہی اس ڈرسے ان علاقوں سے بھاگ گئے ہیں کہ انہیں ووٹ ڈالنے پر مجبور کیا جائے گا یا ممکنہ طور پر روسی فوج میں زبر دستی بھرتی کیا جائے گا۔
یہ ریفرنڈم، جنہیں کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں نے جعلی قرار دے کر ان کی مذمت کی ہے، روسی کنٹرول کے علاقوں لوہانسک، کھیرسن ، ڈونیٹسک اور زاپوریژیا کےمقبوضہ علاقوں میں ہو رہے ہیں۔
توقع ہے کہ روسی حکام منگل کو طے شدہ ووٹنگ کے ختم ہونے کے بعد انہیں اپنا علاقہ قرار دینے کا اعلان کریں گے ۔