جاپان نے سیاحوں پر اپنے دروازے کھول دیے، کووڈ۔19 کی متعدد پابندیاں ختم
جاپان کے وزیر اعظم فومو کیشیدا نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ جاپان اپنی سیاحتی صنعت کی بحالی کے لیے سرحد پر کووڈ 19 کی کئی پابندیاں ختم کر دے گا۔
رائٹرز کے مطابق نیو یارک میں ایک نیوز کانفرنس میں کیشیدا نے پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے، جس کا کافی عرصے سے انتظار تھا ، کہا کہ 11 اکتوبر تک جاپان انفرادی وزیٹرز کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے گا، ویزا کی استثنا بحال کرے گا اور روزانہ آنے والوں کی تعداد کی حد ختم کر دے گا ۔
کیوڈو نیوز کی رپور ٹ کے مطابق نئے رہنما اصولوں کے تحت اب جاپان میں سیاحوں کی لامحدود تعداد کے لیےداخلے کے دروازے کھل گئے ہیں بشرطیکہ انہوں نے تین بار ویکسین لگوائی ہو یا اپنے ٹرپ سے پہلے کووڈ 19 کے لیے ایک نیگیٹیو ٹیسٹ جمع کرایا ہو۔
وزیر اعظم کا جاپانی معیشت کو متحرک کرنے کا یہ اقدام اس کے بعد سامنے آیا ہے جب ین کی قیمت لگ بھگ پون صدی میں ڈالر کے مقابلے میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
اپنی معیشت کو سیاحت کے ذریعے بہتر بنانے کی ایک اضافی کوشش میں جاپانی حکومت ملک بھر میں سفر کے لیے ایک پروگرام بھی لا رہی ہے جس کے تحت غیر ملکیوں کو دوسرے سیاحتی مقامات پر جاپان کو ترجیح دینے کا انتخاب کرنے کے لیے مراعات فراہم کی جائیں گی۔
جوہری طیارہ بردار امریکی بحری جہاز شمالی کوریا کی فوجی مشقوں میں شریک
امریکہ کا جوہری طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس رونلڈ ریگن جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں سے پہلے جمعے کے روز وہاں کی بندرگاہ بوسان پر پہنچ گیا ہے ،جن کا مقصد شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ ہے ۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ مشترکہ فوجی مشقیں 2017 کے بعد سے پہلی ہوں گی جن میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز حصہ لے رہا ہے ۔
اتحادیوں نے شمالی کوریا کی جانب سے ہتھیاروں کی بڑی ٹیسٹنگ کی بحالی اور سول اور واشنگٹن کے ساتھ بڑھتے ہوئے جوہری تنازعوں کے رد عمل میں ، اس سال بڑے پیمانے کی فوجی مشقیں دوبارہ شروع کر دی ہیں ۔
جنوبی کوریا کی بحریہ نے کہا ہے کہ تربیت کا مقصد اتحادیوں کی فوجی مستعدی کو بڑھانا اور جزیرہ نما کوریا میں امن کے لیے جنوبی کوریا اور امریکہ کے اتحاد کے مضبوط عزم کو ظاہر کرنا ہے ۔
صومالیہ: امریکی فضائی حملے میں 27 عسکریت پسند ہلاک
امریکی فوج نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے صومالیہ کے وسطی علاقے ہیران میں ایک فضائی حملے میں الشباب عسکریت پسند گروپ کے 27 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ہیران وہ مقام ہے جہاں فوج اور اتحادی فورسز نے گزشتہ ماہ شورش پسندوں کے خلاف ایک کارروائی شروع کی ہے ۔
امریکہ کئی برسوں سے صومالیہ میں القاعدہ کی ایک ذیلی شاخ الشباب کے خلاف فضائی حملے کر رہا ہے ۔ یو ایس افریقہ کمانڈ ویب سائٹ کے مطابق اتوار کو کیا جانے والا یہ فضائی حملہ 2022 میں ریکارڈ کیا گیا چھٹا حملہ تھا۔
ہیران علاقے کے رہائشیوں نےکہا ہے کہ الشباب نے ان کے گھروں کو جلاتے ہوئے، کنووں کو تباہ کرتے ہوئے، عام شہریوں کو ہلاک کرتے ہوئے اور 40 سال کی بد ترین خشک سالی کے دوران ٹیکسوں کا مطالبہ کرتے ہوئے ، مقامی لوگوں کو حکومت کے ساتھ ساتھ لڑنے کے لیے پیرا ملٹری گروپس بنانے پر زور دیا ہے۔
عسکریت پسند ، جو مغربی حمایت یافتہ مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے اور ایک سخت اسلامی قانون کے نفاز کی کوشش کر رہے ہیں اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ دار الحکومت موگا دیشو سے لگ بھگ دو سو کلومیٹر دور واقع ایک قصبے بولو برادے کے قریب وفاقی فورسز پر پر حملہ کر رہے تھے ۔
گلوبل وارمنگ پر نوجوانوں کے خدشات، عالمگیر مربوط ہڑتالوں کا اہتمام
دنیا کے مختلف ممالک کے نوجوانوں نے گلوبل وارمنگ کے اثرات کے بارے میں اپنے خدشات کو اجاگر کرنے کے لیے جمعہ کو ایک مربوط عالمی ہڑتال کا اہتمام کیا تاکہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متاثرہ غریب ممالک کے لیے مزید امداد کا مطالبہ کیا جا سکے۔
مظاہرین جکارتہ، ٹوکیو، روم اور برلن میں بینرز اور پوسٹرز اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے جن پر "ہم موسمیاتی بحران سے پریشان ہیں" اور "ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی" جیسے نعرے درج تھے۔
ان مظاہروں کا اہتمام "فرائیڈے فار فیوچر" یوتھ موومنٹ نے کیا جو 2018 میں سویڈش پارلیمنٹ کے باہر اکیلے احتجاج شروع کرنے والی معروف ایکٹیوسٹ گریٹا تھنبرگ سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی۔
برلن میں ہونے والی ریلی میں تقریباً 20ہزار افراد نے شرکت کی جس میں جرمن حکومت سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے 100 بلین یورو کا فنڈ قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
روم میں، تقریباً 5 ہزار نوجوان ایک مارچ کے لیے نکلے ، طلباء نے اٹلی کی ٹرانسپورٹ پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ اٹلی میں آبادی کے مقابلے میں کاروں کا تناسب یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹئیرس نے امیر ممالک پر زور دیا ہےکہ وہ توانائی کمپنیوں پرمنافع پر ٹیکس لگا کر، گلوبل وارمنگ سے متاثرہ غریب ممالک کو دیں۔
اس سال اقوام متحدہ کے ’کلائمیٹ سمٹ‘ یعنی ماحول پر سربراہ اجلاس میں پاکستان میں سیلاب کی حالیہ تباہی اور گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے غریب قوموں کے لیے زیادہ مالی مدد کے مطالبات کئے گئے۔