امریکی ریاست وسکانسن میں منگل سات اپریل کو ووٹنگ طے تھی۔ مگر ریاست کے گورنر نے اسے ملتوی کرنے کا حکم دیا، بعد میں ریاست کی اعلیٰ عدالت نے اس حکم کو رد کرتے ہوئے پروگرام کے مطابق ووٹنگ کرنے کے احکامات دیے۔
چنانچہ، کل منگل کو ووٹنگ ہوئی۔ اکثر ووٹروں نے وفاقی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے تجویز کردہ فاصلے کو قائم رکھا۔
ریاست کی اعلیٰ عدالت نے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کی آخری تاریخ میں توسیع کے معاملے کو بھی روک دیا۔
یونی ورسٹی آف ورجینیا کے پروفیسر لیری سیباٹو نے کہا ہے کہ ہر پارٹی اپنے مفاد کو سامنے رکھ کر الیکشن قوانین میں رد و بدل کرنا چاہتی ہے۔ ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ ڈاک کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ووٹنگ ہو جبکہ ری پبلکن پارٹی چاہتی ہے کہ ووٹرز خود پولنگ سٹیشن پر جا کر ووٹ ڈالیں۔
ایک ووٹر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو دیکھتے ہوئے ووٹنگ کو ملتوی کر دینا چاہیے تھا، کیوں کہ بہت سے معمر افراد کے لیے باہر نکلنا خطرناک ہے۔
بہرحال، اب دیکھنا یہ ہےکہ نومبر میں کیا حالات ہوتے ہیں، کیوں کہ اصل مقابلہ تو اسی وقت ہوگا جب امریکی قوم اپنے صدر کا انتخاب کرے گی۔