رسائی کے لنکس

کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کی تیاریاں جاری


سنگاپور کا وہ ہوٹل جہاں 12 جون کو دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوگی (فائل فوٹو)
سنگاپور کا وہ ہوٹل جہاں 12 جون کو دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوگی (فائل فوٹو)

صدر کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ دونوں رہنما 12 جون کی ملاقات میں ہی اس بارے میں کسی معاہدے پر دستخط کردیں۔

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان آئندہ ہفتے ہونے والی ملاقات کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور وائٹ ہاؤس نے ملاقات کے مقام کا اعلان بھی کردیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز نے منگل کو اپنے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا آئی لینڈ میں واقع کپیلا ہوٹل میں ہوگی۔

اپنے ٹوئٹ میں ترجمان نے "سنگاپور کے اپنے عظیم میزبانوں کی میزبانی پر" شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

اس سے قبل صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امید ظاہر کی تھی کہ 12 جون کو سنگاپور میں ہونے والی ملاقات "کسی بڑے کام کا آغاز ثابت ہوگی" جو ان کے بقول "ہم جلد دیکھیں گے۔"

ملاقات میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام ملاقات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے اور دیگر تفصیلات طے کرنے میں مصروف ہیں۔

گزشتہ ہفتے کم جونگ ان کے نائب اور دستِ راست کم یونگ چول نے امریکہ کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو سے مذاکرات کے علاوہ وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات بھی کی تھی۔

اس ملاقات میں کم یونگ چول نے شمالی کوریا کے سربراہ کا ایک خط صدر ٹرمپ کو پہنچایا تھا۔

صدر ٹرمپ ماضی میں بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ شمالی کوریا کو اپنے جوہری ہتھیار ترک کرنے کا عمل فوراً شروع کرنا ہوگا۔ لیکن کم یونگ چول کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس کام میں وقت لگے گا۔

صدر کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ دونوں رہنما 12 جون کی ملاقات میں ہی اس بارے میں کسی معاہدے پر دستخط کردیں۔

البتہ ان کے بقول وہ اس ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عمل کا آغاز ضرور کردیں گے۔

تاہم ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے یہ واضح بھی کیا تھا کہ جب تک شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیارختم کرنے پر اتفاق نہیں کرتا، اس کے خلاف عائد اقتصادی پابندیاں نہیں اٹھائی جائیں گی۔

XS
SM
MD
LG