لندن —
موبائل فون اپلیکیشن ’واٹس ایپ‘ کے خالق اور جیف ایگزیکٹو جین کوم نے اعلان کیا ہے کہ نئی فیس بک کمپنی رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں ’واٹس ایپ مسیجنگ سروس‘ سے مفت 'وائس کال' متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خبر رساں ادارے، اے ایف پی کے مطابق، انٹرنیٹ کے ذریعے فوری پیغام رسانی کی موبائل اپلیکیشن ’واٹس ایپ‘ سے مفت کال سروس کا اعلان پیر کے روز اسپین کے شہر بارسلونا میں جاری چار روزہ ورلڈ موبائل کانگریس کے افتتاحی دن کے موقع پر کیا گیا۔
اس موقع پر، ’واٹس ایپ‘ کے سی ای او جین کوم نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر، کمپنی آئی فون اور اینڈرائیڈ فون پر وائس کال متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، جبکہ بعد میں، اسے بلیک بیری اور ونڈوز فون پر بھی اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ 'پانچ برس قبل، ناتو ہماری کوئی پراڈکٹ تھی اور ناہی کوئی صارف تھا۔ '
لیکن، آج دنیا بھر میں ’واٹس ایپ‘ کے 465 ملین فعال صارفین ہیں ۔
انھوں نے مزید کہا کہ فیس بک کے ساتھ کام کرتے ہوئے، کمپنی کی منصوبہ بندی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی، بلکہ فیس بک کے بانی مارک زیکربرگ اس بات کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ ’واٹس ایپ‘ کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ فیس بک کے ساتھ کام کرتے ہوئے، کمپنی کی منصوبہ بندی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی، بلکہ فیس بک کے بانی مارک زیکربرگ اس بات کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ ’واٹس ایپ‘ کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
بارسلونا کے صنعتی میلے میں 29 سالہ فیس بک سی ای او مارک زیکربرگ ایک اسٹار بلیغ کی طرح نظر آئے۔ اس موقع پر سامعین کی طرف سے ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ نوجوانوں میں مقبول کسی اور مفت پیغام رساں کمبنی کو خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں انھوں نے زور دے کر کہا کہ ’نہیں بالکل نہیں۔ کیونکہ، اربوں ڈالرز کا سودا خریدنے کے بعد کچھ وقت کے لئے وقفہ ضروری ہے۔
تاہم، انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’واٹس ایپ‘ اپنے صارفین کے پیغامات اور تصاویر کو اسٹور نہیں کرتا۔ اور، وہ بعد میں بھی اسی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔ فیس بک ’واٹس ایپ‘ کی پالیسی میں کسی قسم کی مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
تاہم، انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’واٹس ایپ‘ اپنے صارفین کے پیغامات اور تصاویر کو اسٹور نہیں کرتا۔ اور، وہ بعد میں بھی اسی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔ فیس بک ’واٹس ایپ‘ کی پالیسی میں کسی قسم کی مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
کوم نے منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے رابطے قائم کرنا اور لوگوں سے رابطے میں رہنے کے مشن کو جاری رکھنے کے لیے ’واٹس ایپ‘ کمپنی اپنے ارتقا کے اگلے مرحلے تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک اور ’واٹس ایپ‘ کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے تحت، فیس بک نے ’واٹس ایپ‘ کی ملکیت نقد اور حصص کی شکل میں 19 ارب ڈالر میں خرید لی ہے۔