رسائی کے لنکس

کیا شمالی کوریا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے والا ہے؟


شمالی کوریا کا بین البراعظمی میزائل ہواسونگ۔ فائل فوٹو
شمالی کوریا کا بین البراعظمی میزائل ہواسونگ۔ فائل فوٹو

شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان نے اس ہفتے کہا ہے کہ دنیا جلد شمالی کوریا کا نیا اور انتہائی طاقتور ہتھیار دیکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کوئی وجہ باقی نہیں رہی کہ شمالی کوریا جوہری اور بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات پر خود عائد کردہ پابندی پر قائم رہے۔

کم جونگ ان کے اس بیان سے اشارہ ملتا ہے کہ شمالی کوریا ان جوہری تجربات کو دوبارہ شروع کر دے گا جو اس نے امریکی دباؤ کے تحت دو برس قبل روک دیے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے 2020 طویل فاصلے تک مار کرنے والا یہ نیا ایٹمی میزائل تیار کر لیا تو اسے اس پیچیدہ ٹکنالوجی میں مہارت حاصل ہو جائے گی۔

جیمز مارٹن سنٹر برائے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی تدریس کے محقق جیفرے لوئس کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے حساس ہتھیاروں کے شعبے میں کئی برس کی ترقی کے باعث اس قدر پیش رفت حاصل کر لی ہے کہ اب یہ قیاس کرنا مشکل ہو گیا ہے کہ وہ کس قسم کا نیا ہتھیار تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

تاہم امریکی فوج کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں کم جونگ ان نے جس ہتھیار کی طرف اشارہ کیا ہے وہ طویل فاصلے تک بار کرنے والا جوہری میزائل ہو سکتا ہے۔

دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کوئی سٹلائٹ تیار کر سکتا ہے، جوہری توانائی سے چلنے والی نئی آبدوز تیار کر سکتا ہے یا پھر بڑے جوہری میزائل کے استعمال کے لئے ’’ٹرانسپورٹر ایریکٹر لانچر‘‘ گاڑیاں متعارف کرا سکتا ہے۔

شمالی کوریا نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنے سوہائے سٹلائٹ لانچ کے مقام پر دو اہم تجربات کئے ہیں جن کا مقصد ایک اور طاقتور جوہری ہتھیار تیار کرنا ہے تاکہ امریکہ کی جانب سے کسی ممکنہ جوہری حملے کا جواب دیا جا سکے۔

اگرچہ شمالی کوریا نے اس ہتھیار کی نوعیت کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے، امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ہتھیار ممکنہ طور پر راکٹ انجن یا پھر بین البراعظمی ایٹمی میزائل ہو سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG