امریکی محکمہ انصاف کے داخلی نگران نے بدھ کو کانگریس کو بتایا کہ صدر ٹرمپ کی سال 2016 کی صدارتی انتخابی مہم سے متعلق سیاسی طور پر نازک تفتیش کے دوران ایف بی آئی نے بنیادی نوعیت کی غلطیاں کیں۔
انسپیکٹر جنرل مائیکل ہورووٹز نے کہا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایف بی آئی کے پاس صدر ٹرمپ کے روس کے ساتھ تعلقات کے الزام کی تفتیش کرنے کا جواز تھا۔ انھیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اس معاملے کے پس پشت کوئی سیاسی محرکات تھے۔
صدر ٹرمپ اور ان کے ریپبلیکن پارٹی کے ساتھیوں نے ایف بی آئی پر تعصب برتنے کا الزام لگایا ہے۔
سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر لنزے گراہم نے سماعت میں بتایا کہ ایف بی آئی کو چاہیے تھا کہ ممکنہ روسی اثر و رسوخ کے بارے میں صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کو متنبہ کیا جاتا، نہ کہ بظاہر ’’بڑی سطح کی مجرمانہ سازش‘‘ کا کھوج لگایا جاتا۔
ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر لنزے گراہم نے کہا کہ ’’وہ لوگ جن کا حکومت کی اعلیٰ ترین سطح سے تعلق ہے، انھوں نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا۔‘‘
پینل میں ڈیموکریٹک پارٹی کی اہم رکن سینیٹر ڈیان فائنسٹائن نے کہا کہ رپورٹ میں صدر ٹرمپ پر الزامات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بیوروکریسی ان کے سیاسی مستقبل کو نقصان پہنچارہی ہے۔ بقول ان کے، ’’سادہ الفاظ میں ایف بی آئی کی تفتیش کا سبب حقائق تھے نہ کہ تعصب۔‘‘
اس معاملے پر ہورووٹز کی چھان بین ختم نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ان کا دفتر اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ کیا نیویارک میں ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے صدر ٹرمپ کے اتحادی روڈی جولیانی کو ناجائز طور پر اطلاع فراہم کی، جس کا مقصد اس وقت کے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ای میلز کے معاملے کی تفتیش کا آغاز کریں۔
ہورووٹز نے کہا کہ ’’جو بات بہت دشوار ہے، وہ ہے مواصلات کا ثبوت، جبکہ رابطوں کو ثابت کیا جاسکتا ہے۔‘‘
ڈیموکریٹس کہتے ہیں کہ جیمز کومی نے انتخابات سے چند روز پہلے کہا کہ وہ ہلیری کلنٹن کے خلاف چھان بین کا پھر سے آغاز کررہے ہیں جس سے ان کی نامزدگی کو نقصان پہنچایا۔
ہورووٹز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آئی نے کم از کم 17 غلطیاں کیں جب اس نے عدلیہ سے ٹرمپ کے مشیر کارٹر پیج کا ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کی اجازت طلب کی۔
ہورووٹز نے کمیٹی کو بتایا کہ ’’ہمیں اس بات پر شدید تشویش ہے کہ متعدد بنیادی غلطیاں کی گئیں۔‘‘ اس جرم کا پیج پر الزام نہیں لگایا گیا۔