امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں چار سال پہلے جنم لینے والا پانڈا منگل کو چین روانہ کر دیا جائے گا۔ ’’بے بے‘‘ کسی سربراہ مملکت کی طرح سفر کرے گا کیونکہ بوئنگ 777 کی اس پرواز میں کوئی اور مسافر نہیں ہو گا۔ طویل سفر میں اسے من پسند خوراک دی جائے گی اور ہر طرح سے دل بہلایا جائے گا۔
’بے بے‘ واشنگٹن کے اسمتھ سونین چڑیاگھر میں 22 اگست 2015 کو پیدا ہوا تھا۔ چین سے معاہدے کے مطابق چڑیا گھر میں جنم لینے والے ہر پانڈا کو چوتھی سالگرہ کے بعد چین بھیجا جاتا ہے۔ بے بے کے والدین مے شونگ اور ٹیئن ٹیئن بدستور واشنگٹن میں مقیم رہیں گے۔
اسمتھ سونین چڑیا گھر میں ’بے بے‘ کے لیے ایک ہفتے سے الوداعی تقریبات جاری تھیں۔ اس کے یادگار لمحات کی ایک وڈیو بھی بنائی گئی ہے جب کہ ٹوئٹر پر عوام سے سوال کیا گیا ہے کہ اگر آپ پانڈا ہوتے اور 16 گھنٹے کا سفر درپیش ہوتا تو کون سے گیت سننا پسند کرتے؟ اس سوال کے جواب میں بہت سے لوگوں نے ’بے بے‘ کے لیے پلے لسٹ بنا کر بھیجی۔
’بے بے‘ کو منتقل کرنے کی ذمے داری فیڈیکس نے اٹھائی ہے اور اس کی پرواز کو پانڈا ایکسپریس کا نام دیا گیا ہے۔ اس جہاز میں ’بے بے‘ کے لیے 66 پونڈ کا تازہ بانس، اسنیکس اور پانی موجود ہو گا۔
پانڈا معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں میں سرفہرست ہے اور وسطی چین کے سوا کہیں نہیں پایا جاتا۔ خیال ہے کہ دنیا میں صرف 2200 پانڈا باقی بچے ہیں جن میں سے 1900 چین میں قدرتی ماحول میں رہتے ہیں جب کہ 300 مختلف چڑیا گھروں میں موجود ہیں۔
پانڈا ایک معاہدے کے تحت 21 ملکوں کے 27 چڑیا گھروں کو ادھار دیے گئے ہیں۔ ان میں امریکہ کے تین واشنگٹن، اٹلانٹا اور ممفس کے چڑیا گھر شامل ہیں۔ اس سال کے آغاز تک سین ڈیاگو میں بھی پانڈا موجود تھے لیکن انھیں معاہدے کے مطابق چین کو واپس کر دیا گیا۔