رسائی کے لنکس

وارسا: نیٹو اجلاس کا آغاز، اتحاد کو مزید طاقت ور بنانے پر زور


اجلاس کے آغاز پر یورپی یونین کے سربراہوں سے ملاقات کے بعد جمعے کو اوباما نے کہا کہ امریکہ کا متحد یورپ سے ایک ’’مضبوط اور پائیدار مفاد‘‘ وابستہ ہے؛ اور سب کے مفاد میں ہوگا کہ ایسے میں جب یورپی یونین اور برطانیہ ’’نئے مراسم تلاش کر رہے ہیں، انتشار کے ماحول کو کم کیا جائے‘‘

اتحاد کے اجلاسوں کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد نیٹو کا اہم ترین سربراہ اجلاس قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر براک اوباما نے جمعے کے روز وارسا میں دو روزہ کلیدی اجلاسوں کے پہلے روز کی مصروفیات میں شرکت کی، ایسے میں جب اُن کے ایجنڈے پر برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کا معاملہ سرفہرست ہے، یعنی اس بات پر تشویش کہ نیٹو کا ایک اہم رُکن یونین سے جدا ہوگیا ہے، اور یوں اِس سے سکیورٹی اتحاد پر اس عمل کا کیا فرق پڑسکتا ہے۔

نیٹو سربراہ اجلاس کے آغاز پر یورپی یونین کے سربراہوں سے ملاقات کے بعد جمعے کو اوباما نے کہا کہ امریکہ کا متحد یورپ سے ایک ’’مضبوط اور پائیدار مفاد‘‘ وابستہ ہے؛ اور سب کے مفاد میں ہوگا کہ ایسے میں جب یورپی یونین اور برطانیہ ’’نئے مراسم تلاش کر رہے ہیں، انتشار کے ماحول کو کم کیا جائے‘‘۔
امریکی رہنما نے یورپی قائدین کو دلاسہ دیا ایسے میں جب برطانیہ کی علیحدگی کے بعد اس براعظم میں یورپی یکجہتی کے مستقبل کے بارے میں پریشانی بڑھی ہے۔

اوباما نے کہا کہ ’’مجھے پورا پورا یقین ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین ایک دانشمندانہ طریقے سے کام کریں گے، تاکہ عبوری دور باضابطہ اور ہموار انداز میں طے کیے جانے کو یقینی بنایا جائے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ہم یورپی یکجہتی کی جانب پیش قدمی کی ’’کامیابی کو بھلا نہیں دینا چاہیئے‘‘، جب کہ صدر نے اس طرف توجہ مبذول کرائی کہ یورپی یونین کے کسی رُکن نے ایک دوسرے کے خلاف کبھی ہتھیار نہیں اٹھائے۔ أوباما نے کہا کہ یہ ایسی ’’کامیابیاں ہیں جنھیں محفوظ رکھنا ہوگا‘‘۔

یورپی یونین سے علیحدگی کے برطانیہ کے فیصلے پر امریکہ کی تشویش کی نشاندہی کرتے ہوئے، اوباما نے جمعے کے روز وارسا آمد کے بعد پہلی ملاقات یورپی یونین کے صدر ڈونالڈ ٹسک اور یورپی کونسل کے ژاں کلاڈ جنکر سے کی۔

تاہم، روس کا معاملہ سرکاری ایجنڈا پر تھا، جس کے لیے امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ دو روزہ بات چیت میں نیٹو کی جانب سے دنیا کے مشرقی حصے میں زیادہ سنجیدہ اور زیادہ جارحانہ اقدام کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG