جرمنی کی ایک بڑی کار ساز کمپنی واکس ویگن نے کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر الیکٹرک کاروں کی پیداوار شروع کر رہی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ سن 2023 تک اس پراجیکٹ پر 50 ارب ڈالر صرف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور وہ اس سلسلے میں امریکی آٹو کمپنی فورڈ سے مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھائے پر کام کرے گی۔
واکس ویگن کمپنی کے سربراہ ہربرٹ ڈیز نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ اس سال کے آخر تک فورڈ کے ساتھ تعاون کے ایک معاہدے کے خدو خال تیار ہو جائیں گے۔
انہوں نے اس توقع کا اظہار بھی کیا الیکٹرک کاریں ان کی کمپنی کے لیے بہت منافع بخش ثابت ہوں گی۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ واکس ویگن الیکٹرک کاروں کی تیاری کے لیے یورپ میں موجود تین آٹو پلانٹس میں تیز رفتاری سے تبدیلیاں کرے گی اور بیٹریاں بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک قائم کرے گی۔
واکس ویگن سن 2015 تک اپنی کاروں کی پیداوار میں 30 فی صد تک اضافے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
کمپنی کی لیبر یونین نے، جس کے پاس انتظامی بورڈ کی نصف نشستیں ہیں، کہا ہے کہ وہ 2025 تک 10 لاکھ الیکٹرک کاریں بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کار سازی کے شعبے سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکٹرک کاروں کی جانب رخ موڑنے سے جرمنی میں 4 لاکھ 36 ہزار ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ یہ وہ کارکن ہیں جو پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے مختلف پرزے بنانے کی صنعتوں سے وابستہ ہیں۔ تیل سے چلنے والی ایک کار میں لگ بھگ 1400 پرزے استعمال ہوتے ہیں جب کہ الیکٹرک کار محض 200 پرزوں سے مکمل ہو جاتی ہے۔