وائس آف امریکہ کی نشریات کا آغاز آج سے 79 سال پہلے 24 فروری کو ہوا تھا اور اس کا پہلا نشریہ جرمن زبان میں تھا۔ ایک چھوٹے سے اسٹوڈیو سے شروع ہونے والا نشریاتی ادارہ اب دنیا کی 45 سے زیادہ زبانوں میں پروگرام پیش کرتا ہے۔
79 سال پہلے جب امریکی حکومت نے ایک ریڈیو اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ دوسری جنگ عظیم کا دور تھا اور جنگ کے حوالے سے غیر ملکی پراپیگنڈہ اپنے عروج پر تھا۔
امریکی حکومت نے دشمن پراپیگنڈے کا موثر جواب دینے اور سچ کو سامنے لانے کے لیے یکم فروری 1642 میں وائس آف امریکہ کے نام سے ایک نشریاتی ادارہ قائم کیا۔
اپنے قیام کے صرف 23 دنوں کے ہی بعد 24 فروری 1942 کو وائس آف امریکہ نے اپنی نشریات کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔ اس کا پہلا پروگرام جرمن زبان میں تھا اور اس کا دورانیہ 15 منٹ تھا۔
پہلے پروگرام کی ابتدا ان الفاظ سے ہوئی تھی۔
’’یہ آواز امریکہ سے آ رہی ہے۔ روزانہ اسی وقت ہم آپ سے امریکہ اور جنگ کے بارے میں باتیں کریں گے۔ خبر اچھی ہو سکتی ہے اور بری بھی مگر ہم آپ کو سچ بتائیں گے۔‘‘
آج وائس آف امریکہ کا شمار عالمی سطح کے ایک بڑے بین الاقوامی ملٹی میڈیا کے طور پر کیا جاتا ہے، جو 45 سے زیادہ زبانوں میں ان لوگوں کے لیے نشریات پیش کرتا ہے، جہاں آزاد صحافت پر جزوی یا مکمل پابندی ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے ’وی او اے‘ کے نامہ نگار، فری لانس رپورٹر دنیا کے مختلف ممالک میں رونما ہونے والے عالمی واقعات کے بارے میں رپورٹنگ کر رہے ہیں۔
اب ’وی او اے‘ دنیا بھر میں 2500 دیگر ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشوں کے ساتھ مل کر اپنے پروگرام اور خبریں نشر کر رہا ہے۔
جب کہ اب ’وی او اے‘ کی خبریں اور پروگرام موبائل فون پر پڑھی، سنی اور دیکھی جا سکتی ہیں جب کہ وائس آف امریکہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے سامعین کے ساتھ رابطے میں رہتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر ہفتے 23 کروڑ 60 لاکھ سے زائد سامعین اوسطًا ’وی او اے‘ کے نشر ہونے والے پروگراموں کو سنتے ہیں۔