پیر 29 اپریل کو پاکستانی میڈیا کے ایک سیکشن نے رپورٹ کیا کہ وائس آف امریکہ نے عوامی رائے عامہ کا ایک سروے منعقد کیا جس نے "مطلوبہ نتائج" حاصل نہیں کیے۔ ڈاریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنس کے بعد وی او اے اردو نے اپنے سوشل میڈیا پیجز پر ایک سوال پر مبنی پول شائع کیا جس کے بعد وی او اے نے پشتون تحفظ تحریک کے سربراہ منظور پشتین کا انٹرویو بھی کیا۔
وائس آف امریکہ کی اردو سروس روزانہ اہم خبروں پر رائے عامہ کے جائزے یا پولز شائع کرتی ہے۔ اس دن، یہ پریس کانفرنس پاکستان میں بڑی خبر تھی اور اس کے نتیجے میں، وی او اے نے اپنا پول شائع کیا۔ ایک عالمی صحافتی ادارے کے طور پر جس کے لیے متوازن رپورٹنگ کلیدی حیثیت رکھتی ہے، ہم کسی خاص ردعمل کو مسترد کرنے یا "مطلوبہ نتائج" حاصل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ اس پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے پی ٹی ایم پر بھارتی اور افغان انٹیلیجنس ایجنسیوں سے فنڈز وصول کرنے کا الزام لگایا۔ ہمارے سروے میں ایک سادہ سا سوال پوچھا گیا کہ "کیا ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی طرف سے پی ٹی ایم پر لگائے گئے الزامات درست ہیں؟" جس کا "ہاں" یا "نہیں" میں جواب مانگا گیا۔
ہمارا مشن یہ ہے کہ پاکستان میں ہونے والے واقعات کی جس حد تک ممکن ہو ایک مکمل تصویر پیش کی جائے، اور ہم ان واقعات کے بارے میں اپنے پڑھنے والوں کے لیے ایک کھلی اور آزاد بحث سامنے لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پڑھنے والے اور ہمارے ساتھی ہمارے عزم کو سمجھتے ہیں اور اسے سراہتے ہیں۔