اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام، استفان ڈی مستورا نے بدھ کے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ آئندہ ہفتے ویانا میں حکومت شام اور مخالفین کے درمیان امن مذاکرات منعقد کرائے گی۔
ایک بیان میں ڈی مستورا نے کہا ہے کہ یہ ملاقات 25 اور 26 جنوری کو منعقد ہوگی جس میں زیادہ تر آئینی امور پر دھیان مبذول رہے گا۔
بیان میں 2015ء کی اُس قرارداد کا حوالہ دیا گیا جس میں شہری اہداف کے خلاف حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اِس میں کہا گیا ہے کہ ’’خصوصی ایلچی اس خصوصی اجلاس میں دونوں طرف کے وفود کی شرکت کے منتظر ہوں گے۔ اُنھیں اس بات کی توقع ہے کہ وفود ویانا آئیں گے جس میں وہ اور اُن کے ساتھی بامعنی بات چیت کریں گے، جن کا تعلق خاص طور پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کی مکمل عمل درآمد، آئینی معاملات اور ایجنڈا وضع کرنے پر مرکوز ہوگا‘‘۔
یہ مجوزہ مذاکرات روس میں طے امن کانگریس سے کچھ ہی روز قبل ہوں گے، جس کا مقصد چھ برس کی لڑائی کا خاتمہ لانے کی کوشش کرنا ہے۔
ویانا مذاکرات کے اعلان سے متعلق اعلان کرتے ہوئے ڈی مستورا نے اقوام متحدہ کے مؤقف کا اعادہ کیا کہ ’’بین الاقوامی اداکاروں کی جانب سے لیے گئے کسی سیاسی اقدام کو اس تناظر میں دیکھا جانا چاہیئے کہ اقوام متحدہ کی وساطت سے منعقدہ بات چیت کی حمایت کے لیے یہ کتنی کارگر ہوسکتی ہے، جو 2254 قرارداد کی مکمل عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ کے زیر سایہ جنیوا کے سیاسی عمل کے حوالے سے ہوتے رہے‘‘۔
سنہ 2011 میں شام میں چھڑنے والی اس لڑائی میں اب تک 340000 افراد ہلاک جب کہ لاکھوں بے گھر ہو کر بھاگ نکلنے پر مجبور ہوئے۔