رسائی کے لنکس

وینزویلا میں بین الاقوامی امداد پہنچنا شروع


ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کی طرف ونیزویلا میں پہنچنے والی انسانی ہمدردی کی امداد کی پہلی کھیپ، 16 اپریل 2019
ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کی طرف ونیزویلا میں پہنچنے والی انسانی ہمدردی کی امداد کی پہلی کھیپ، 16 اپریل 2019

صدر نکولس مادورو اور امدادی گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ طے پانے کے بعد انٹر نیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کا ایک طیارہ منگل کے روز امدادی سامان لے کر کراکس پہنچا۔

وینزویلا ریڈ کراس کے صدر ماریو ویلاروئل کے میڈیا کو بتایا کہ ان کا گروپ امداد غیرجانب داری اور انصاف کے اصولوں کے تحت مستحق افراد تک پہنچائے گا۔ ہماری امداد زندگیاں بچانے کے لیے ہے۔ اسے سیاست کی نذر نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وینزویلا کی 30 ملین کی آبادی میں سے ایک تہائی کو خوراک اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ عالمی ادارے کا اندازہ ہے کہ وینزویلا کے 37 لاکھ شہری غذائی قلت کا شکار ہیں اور پانچ سال سے کم عمر کے 22 فیصد بچے غذائیت کی شدید قلت میں مبتلا ہیں۔

کرایکس کے ایک رہائشی الیکس روڈرگوز کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں بہت سے لوگ بیمار ہیں۔ بہت سے ایسے لوگ ہیں جنہیں بہت زیادہ طبی امداد کی ضرورت ہے۔

گزشتہ ہفتے مادورو نے کہا تھا کہ ان کی حکومت اور ریڈ کراس انسانی ہمدردی کی اس تمام امداد کو جسے وینزویلا میں لایا جا سکتا ہے، ملک میں لانے کے لیے اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔

مادورو نے اس سے قبل امریکہ اور دوسرے ملکوں کی جانب سے امداد کی پیش کش کو اس کے باوجود مسترد کر دیا تھا کہ ان کا ملک چار سال سے زیادہ عرصے کی کساد بازاری اور خوراک اور ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے ابتری اور پریشانیوں میں مبتلا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی پیش کش اس کی جانب سے کسی فوجی حملے کا ایک بہانہ تھی اور انہوں نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا تھا کہ ان کے عوام کو بیرونی امداد کی ضرورت ہے۔

مادورو ،اپنے ملک کی فوج کی مدد سے پارلیمانی اسپیکر یوان گواڈو کی قیادت کی حزب اختلاف کے مقابلے میں، اپنا اقتدار برقرار رکھے ہوئے ہیں، جب کہ جوان گواڈو کو امریکہ اور دوسرے کئی درجن دوسرے ملک وینزویلا کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔

یوان گواڈو نے کئی ہفتے قبل کولمبیا سے انسانی ہمددردی کی امداد سے بھرے ٹرک ملک میں لانے کی کوشش کی تھی لیکن مادورو کی وفادار فورسز نے امدادی قافلے کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے ایک سرحدی پل بند کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG