رسائی کے لنکس

سلیم شہزاد کے اغوا اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکہ


امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ممتاز پاکستانی صحافی سلیم شہزاد کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت پاکستان کی اس قتل کے بارے میں تحقیقات کی حمایت کرتے ہیں۔

واشنگٹن میں جاری کیے گئے محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور انٹیلجنس پر سلیم شہزاد کی رپورٹنگ نے پاکستان کے استحکام کو درپیش خطرات پر روشن ڈالی۔

پیر کے روز سلیم شہزاد کی تشدد زدہ لاش اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر پائی گئی تھی۔ صحافی سلیم شہزاد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کے جسم پر زخموں کے متعدد نشانات تھے اور ان کی موت دل کے قریب ضرب لگنے سے ہوئی۔

ہانک کانگ میں واقع ایشیا ٹائمز آن لائن کے پاکستان میں بیورو چیف 41 سالہ سلیم شہزاد اتوار کی شب وفاقی دارالحکومت کے ایف ایٹ سکیٹر میں اپنی رہائش گاہ کے قریب سے اس وقت لاپتہ ہو گئے تھے جب وہ چند کلومیٹر کے فاصلے پر ایف سکس سیکٹر میں واقع ایک نجی ٹی وی چینل ’دنیا نیوز‘ کے پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔

سلیم شہزاد نے کچھ روز پہلے ایشیا ٹائمز میں پی این ایس مہران پر دہشت گرد حملے کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ پاکستان نیوی میں القائدہ کے سیل قائم ہوچکے ہیں اور کچھ دن قبل نیوی کے گرفتار ہونے والے اہلکاروں کا تعلق القائدہ سے تھا۔ سلیم شہیزاد کی رپورٹ کے مطابق القائدہ کے قیادت نیوی کے حکام سے ان اہلکاروں کے رہائی کے لیے بات چیت کررہی تھی اور یہ بات چیت ناکام ہونے کے بعد ہی پی این ایس مہران پر اندرونی مدد سے حملہ کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG