رسائی کے لنکس

حماس سے منسلک چندہ جمع کرنے والے نیٹ ورک پر امریکہ اور برطانیہ کی پابندیاں


 19 فروری 2024 کو جنوبی اسرائیل کے زرعی علاقے ریم کے قریب میوزک فیسٹیول کا وہ مقام جہاں حماس کا حملہ ہوا تھا، دو خواتین اپنے رد عمل کا اظہار کر رہی ہیں۔
19 فروری 2024 کو جنوبی اسرائیل کے زرعی علاقے ریم کے قریب میوزک فیسٹیول کا وہ مقام جہاں حماس کا حملہ ہوا تھا، دو خواتین اپنے رد عمل کا اظہار کر رہی ہیں۔
  • امریکہ اور برطانیہ حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔
  • امریکہ اور برطانیہ نے تازہ پابندیاں دو افراد اور تین گروپس پر لگائی ہیں۔
  • امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کو مالی وسائل کی فراہمی روکنے کے لیے بدستور پرعزم ہے۔

امریکہ اور برطانیہ نے فلسطینی گروپ حماس سے منسلک چندہ جمع کرنے والی ایک تنظیم پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

امریکہ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کا ہدف دو افراد اور تین گروپ ہیں جن کے متعلق یہ وضاحت کی گئی ہے کہ وہ حماس کو مالی وسائل فراہم کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور حماس کے لیے چندے جمع کرنے میں ملوث ہیں۔

دونوں ملکوں نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

محمکہ خزانہ کے انڈر سیکرٹری برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ خزانہ بدستور حماس کی جانب سے دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس میں آن لائن فنڈریزنگ بھی شامل ہے، جس کے ذریعے اس گروپ کو براست رقوم پہنچ جاتی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدام برطانیہ کے بیرونی پابندیوں پر عمل درآمد سے متعلق دفتر کے ساتھ مشترکہ کوشش کے ایک حصے کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

یہ پابندیاں "غزہ ناؤ " نامی تنظیم کو ہدف بناتی ہیں جس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے آن لائن فنڈ ریزنگ شروع کی ہوئی ہے۔

امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یہ حماس کی کسی فنڈ ریزنگ پر چوتھی بار عائد کی جانے والی پابندیاں ہیں۔

اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے میں اسرائیل کے مطابق 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 250 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا جن میں سے 130 سے زیادہ اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔

غزہ میں حماس کے کنڑول کی وزارت صحت نے بدھ کے روز بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں اب تک 32000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں جن میں دو تہائی سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

(اس رپورٹ کے لیے تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG