رسائی کے لنکس

ٹرمپ انتظامیہ میں تارکین وطن کا مستقبل


مسٹر ٹرمپ کی متوقع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف نیویارک میں مظاہرہ۔ 13 نومبر 2016
مسٹر ٹرمپ کی متوقع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف نیویارک میں مظاہرہ۔ 13 نومبر 2016

امریکی انتظامیہ وہ تین شخصیات، جن کے پاس مستقبل قریب میں امریکہ کے اندر تارکین وطن اور پناہ گزینوں پر سب سے زیادہ اختیارہو گا، اس ہفتے امریکی سینیٹ میں اپنے عہدوں پر تقرری کی توثیق کے لیے پیش ہوئیں۔ٹرمپ کا بینہ کے ان تین انتہائی اہم نامزد عہدے داروں نے، یعنی وزیر خارجہ، ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سربراہ اور اٹارنی جنرل نے اپنی سماعت کے دوران ایسی کوئی ضمانت نہیں دی کہ نئے صدر اور ان کی انتظامیہ کیا اقدامات کرے گی۔

سینیٹ کے سامنے اپنی نامزدگی کی توثیق کے لیے پیش ہونے والے مستقل کے تین اہم امریکی عہدے داروں کے خیالات سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت نئے امریکیوں، پناہ گزینوں اور امریکہ آنے کی خواہش رکھنے والوں کو کس صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مسٹر ٹرمپ اپنی طویل انتخابی مہم کے دوران میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کی باتیں کرتے رہے ہیں۔ جنہیں میکسیکو کے حکام کی جانب سے اعلانیہ مستر د کیا جاتا رہا ہے۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ممکنہ سربراہ جنرل جان کیلی نے سینیٹ کو بتایا کہ وہ ایک فوجی ہیں اور دفاع کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔اور یہ کہ صرف کسی باڑ کی موجودگی سے مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

منتخب صدر ٹرمپ اور ان کے کچھ مشیر کھلم کھلا یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی نگرانی اور ان کی رجسٹریشن میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ سینیٹ میں سماعت کے دوران ٹلر سن نے مسلمانوں کی رجسٹریشن پر کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ یہ کہا کہ ہمیں بہت زیادہ معلومات اکھٹی کرنے کی ضرورت ہوگی۔جنرل کیلی کا رویہ قدرے نرم تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں نسل اور مذہب کی بنیاد پر کسی گروپ کو ہدف بنانا مناسب نہیں ہوگا۔

مسٹر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کئی بار یہ کہا تھا کہ صدر اوباما کے 2012 کے اس پروگرام کو فوری طور پر ختم کر دیں گے جس کے تحت ملک میں داخل ہونے والے بچے اور نو عمر افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں۔امریکہ میں ہزاروں ایسے بچے اور افراد موجود ہیں جو تارکین وطن کے طور پر یہاں لائے گئے تھے۔اور اس پروگرام کے تحت انہیں ملک سے بے دخل کرنے کی بجائے قابل تجدید دو سالہ ورک پرمٹ دے دیا جاتا تھا۔مسٹر سیشنز کا کہنا تھا کہ اگر یہ قانون ختم کر دیا جاتا ہے تو محکمہ انصاف کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

اپنی صدراتی مہم کے دوران ٹرمپ نے شام کے پناہ گزینوں پر کئی طرح کی پابندیوں کی تجویز دی تھی۔ سینیٹ کے سامنے سیشنز نے کہا کہ ہم پناہ گزینوں کا پروگرام ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔جب کہ جنرل کیلی نے ٹرمپ کے انداز میں کہا کہ آپ ان لوگوں کی سو فی صد ضمانت نہیں د ے سکتے کہ جن کے بارے میں آپ نے اچھی طرح جانچ پڑتال نہ کی ہو۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ا س ملک میں داخل ہونے والے افراد کی اچھی طرح جانچ پڑتال کریں۔

XS
SM
MD
LG