امریکہ کو تجارت میں سب سے زیادہ خسارہ چین، میکسیکو اور یورپین یونین سے ہونے والی درآمدات میں ہوا ہے
امریکہ کے محکمہٴ تجارت کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں امریکہ کے تجارتی خسارے میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اضافے کی یہ ماہانہ شرح اکتوبر 2008 سے اب تک ہونے والی اونچی ترین شرح ہے۔
محکمہٴ تجارت نے آج بدھ کے روز تجارتی خسارے کے بارے میں ایک خصوصی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے تجارتی خسارے کو کم کرنے کی خاطر دیگر ممالک سے امریکہ کو ہونے والی درآمدات پر محصولات عائد کرنے کے باوجود خسارہ بڑھتا جا رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2018 میں امریکہ کا تجارتی خسارہ 59 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک ماہ قبل نومبر میں ہونے والے خسارے سے 9 ارب 50 کروڑ ڈالر زیادہ ہے۔ یوں پورے سال کے حوالے سے امریکہ کا تجارتی خسارہ 6 کھرب 21 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ ایک دہائی کے دوران سب سے زیادہ سالانہ خسارہ ہے۔
اس سے قبل سالانہ تجارتی خسارے کی ریکارڈ اونچی سطح 2008 میں دیکھی گئی تھی جب یہ خسارہ کساد بازاری کے دور میں 7 کھرب 9 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا۔
امریکہ کو تجارت میں سب سے زیادہ خسارہ چین، میکسیکو اور یورپین یونین سے ہونے والی درآمدات میں ہوا ہے۔
اضافے کی ایک وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ دسمبر 2018 میں امریکی درآمدات میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ برآمدات میں 1.9 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
امریکہ محکمہٴ تجارت کی طرف سے اس رپورٹ کے جاری ہونے سے پہلے ہی اقتصادی ماہرین نے خبردار کرنا شروع کر دیا تھا کہ امریکہ میں کاروباری اور تعمیراتی اخراجات میں کمی کے باعث موجودہ مالی سال کے پہلے کوارٹر میں امریکہ کی معاشی ترقی کی رفتار میں کمی کا رجحان غالب رہا ہے۔