رسائی کے لنکس

امریکہ: سپریم کورٹ کے جج انٹونن اسکالیا انتقال کر گئے


جسٹس سکیلیا-فائل فوٹو
جسٹس سکیلیا-فائل فوٹو

صدر براک اوباما نے کہا کہ سکیلیا ایک بہترین قانونی ذہن کے حامل تھے اور ان کے بقول ان کا نعم البدل تلاش کرنے میں بہت وقت لگے گا۔

امریکہ کی سپریم کورٹ کے جج انٹونن اسکالیا انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 79 سال تھی۔

ہائی کورٹ کے طویل ترین عرصے تک جج رہنے والے اسکالیا کا انتقال ٹیکساس میں سیبولو کریک رانچ میں نیند کے دوران طبعی طور پر ہوا۔

انھیں 1986ء میں صدر رونلڈ ریگن نے ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا تھا۔

چیف جسٹس جان رابرٹس نے اسکالیا کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے انھیں "غیر معمولی شخصیت اور منصف" قرار دیا۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے مرحوم کو امریکی آئین اور قانون کی بالادستی کے ایک محافظ کے طور پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اںھوں نے آئین کو مسخ کرنے کی بہت سے کوششوں کو ناکام بنایا۔

امریکہ کی اٹارنی جنرل لوریٹا لنچ نے ایک بیان میں کہا کہ "امریکی قانون کا ایک شیر آج رخصت ہوا، اور یہ ہم سب پر منحصر ہے، ہر امریکی پر، کہ ہم اپنے قومی آئینی مذاکرے کو اسی طرح تازہ دم رکھیں جیسے انھوں نے چھوڑا۔"

سابق صدر بل کلنٹن نے کہا کہ گو کہ اسکالیا اور وہ "تقریباً ہر بات پر مختلف رائے رکھتے تھے، لیکن میں ہمیشہ انھیں پسند کرتا تھا کیونکہ انھوں نے کبھی وہ نظر آنے کی کوشش نہیں کی جو کہ وہ نہیں تھے۔ وہ سیدھی بات کرنے والے انسان تھے۔"

سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے مرحوم جج اسکالیا کے بارے میں کہا کہ وہ عدالت کے بینچ میں "ذہانت، بذلہ سنجی اور اچھے فیصلے لے کر آئے تھے، ان کے ساتھی اور پورا ملک انھیں یاد کرے گا۔"

صدر براک اوباما نے کہا کہ اسکالیا ایک بہترین قانونی ذہن کے حامل تھے اور ان کے بقول ان کا نعم البدل تلاش کرنے میں بہت وقت لگے گا۔

XS
SM
MD
LG